ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا ایران پر اسرائیلی حملوں میں امریکا کی شمولیت کے بعد پہلا بیان منظر عام پر آگیا ہے، صہیونی دشمن کو سخت سزا دینے کا اعادہ کرلیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے فارسی زبان کے اکاؤنٹس سے پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اسرائیل کو سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
اُنہوں نے ’آپریشن مڈ نائٹ ہیمر‘ پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سزا جاری ہے۔
#همین_حالا
مجازات ادامه دارددشمن صهیونی یک اشتباه بزرگی کرده، یک جنایت بزرگی را مرتکب شده؛ باید مجازات بشود و دارد مجازات میشود؛ همین حالا دارد مجازات میشود.#الله_اکبر pic.twitter.com/wH6Wk9nNhJ
— KHAMENEI.IR | فارسی (@Khamenei_fa) June 23, 2025
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی ہے، ایک بڑا جرم کیا ہے۔ اسے سزا ملنی چاہیے اور اسے اب سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی کا کہنا تھا کہ امریکی حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہوں، امریکا کی سیاسی تاریخ پر ایک بار پھر دھبہ لگ گیا، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی خارجہ پالیسی کو ہائی جیک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ امریکا نے پھر نیتن یاہو کیلئے اپنی سیکیورٹی خطرے میں ڈال دی، ایران نے کئی بار امریکا کو اس جنگ سے دور رہنے کیلئے خبردار کیا تھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری فورسز اسرائیلی اور اتحادیوں کی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گی، پرامن ممالک تاریخ کے درست موڑ پر کھڑے ہیں، پرامن مقاصد کیلئے نیو کلیئر انرجی کے حصول سے روکا جارہا ہے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ دنیا ایران کے خلاف طاقت استعمال دیکھ رہی ہے، اسرائیلی جارحیت سے پورا خطہ غیر محفوظ ہوچکا ہے، اسرائیل ایران کے شہریوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنارہا ہے۔
ایرانی مندوب سعید ایراوانی کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد اور سیاسی محرکات ہیں، ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا، اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔
خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئیں، بحرین نے اہم قدم اٹھا لیا
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اقدامات سے عالمی امن خطرے میں پڑچکا ہے، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے ذریعے نیتن یاہو کو بچانے کی کوشش گئی۔