منگل, جون 24, 2025
اشتہار

نارمل کیٹیگری میں شناختی کارڈ بنوانے والوں کےلیے بڑی خوشخبری

اشتہار

حیرت انگیز

نارمل کیٹیگری میں شناختی کارڈ بنوانے والوں کےلیے نادرا نے بڑی خوشخبری سنادی، اب صارفین کی پہلے سے کہیں کم فیس بھرنا پڑے گی۔

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے نارمل کیٹیگری میں اپ گریڈ کیے گئے قومی شناختی کارڈ کی پروسیسنگ اور ڈیلیوری کے وقت میں کمی کردی ہے جس کے بعد صارفین کو اب جلد سے جلد ان کا کمپیوٹرائرڈ قومی شناختی کارڈ فراہم کرنے کا عمل ممکن بنایا جائے گا۔

فیس بک پر ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر نادرا نے اس بات کا اعلان کیا کیوں کہ غیررجسٹرڈ شہریوں کو ترغیب دی جارہی ہے کہ وہ خود کو رجسٹر کرائیں اور اپنا شناختی کارڈ حاصل کریں۔

اس کے علاوہ نادرا کی جانب سے بغیر چپ کے شناختی کارڈز میں بغیر کسی تبدیلی کے اضافی فیچرز بھی متعارف کرائے گئے ہیں۔

ان اپڈیٹ شدہ کارڈز میں اب اردو اور انگریزی دونوں حروف میں نام اور ولدیت شامل ہوگی، ڈیجیٹل تصدیق کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک کیو آر کوڈ بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔

اس شناختی کارڈ کی فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ پہلی بار اپنے شناختی کارڈ کے لیے درخواست دینے والے افراد یہ کارڈ مفت میں بنوا سکیں گے۔

شناختی کارڈ بنوانے کے لیے ارجنٹ اور ایگزیکٹو فیس کتنی ہے؟

نادار نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ "کم آمدنی والے افراد کو ریلیف دینے کے لیے اور غیر رجسٹرڈ افراد کو رجسٹر کرانے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے نادرا نے بغیر چِپ والے کارڈ میں اضافی سہولیات متعارف کرا دی ہیں”۔

"یہ کارڈ اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی حروف میں بھی نام اور والدیت درج کریں گے۔ کارڈ میں QR کوڈ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ کارڈ کے حصول اور ترسیل کا دورانیہ کم کر کے 30 سے 15 دن کر دیا گیا ہے۔ کارڈ کی فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ پہلی مرتبہ کارڈ بنانے والے افراد کے لیے یہ کارڈ بدستور مفت ہے”۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو لوگ نارمل کیٹیگری میں شناختی کارڈ کے لیے درخواست دیں گے وہ 15 یوم کے اندر اسے حاصل کر سکتے ہیں جبکہ پہلے اس میں 30 دن یا اس سے بھی زائد لگ جاتے تھے۔

ارجنٹ کیٹیگری میں، نیا سی این آئی سی 12 دن کے اندر 1,150 روپے کی فیس کے ساتھ جاری کیا جائے گا جبکہ ایگزیکٹیو کیٹیگری میں 2,150 روپے کی فیس کے ساتھ این آئی سی بننے میں 6 دن لگتے ہیں۔

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) کو قانونی حیثیت دے دی ہے کیونکہ اس نے نئی اصلاحات متعارف کرائی ہیں، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت کے مطابق نادرا نے قومی شناختی کارڈ (این آئی سی) رولز 2002 میں بڑی ترامیم کی ہیں۔

شناختی کارڈ بنوانے والے افراد کے لیے اہم خبر، شناختی قواعد میں ترامیم نافذ

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں