عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع تاجی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی اطلاع کے بعد امریکا اور دیگر غیر ملکی سفارت خانوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر امریکی فوجی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ عراق میں امریکی افواج کے ایک اڈے پر حملے کی اطلاعات غلط ہیں، ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے کے دوران ملبہ گرنے کی وجہ سے الارم بجا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
بغداد میں موجود نمائندہ الجزیرہ محمود عبدالواحد نے بتایا کہ شہر میں امریکی اور دیگر غیر ملکی سفارت خانوں کے اردگرد سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
محمود عبدالواحد نے بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں بغداد میں، گرین زون میں اور اس کے اردگرد سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے جو کہ امریکی سفارت خانے اور دیگر غیر ملکی سفارتی مشنوں کا گڑھ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کہ یہ عراق میں ایران کے اتحادی گروپوں کی طرف سے خطے میں امریکی مفادات اور فوجی اڈوں پر حملے کی دھمکیوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
’عراق میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران ایران کے خلاف حملوں کی مذمت میں مارچ اور مظاہرے ہوئے ہیں اور عراقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کسی بھی بیرونی ملک کو تہران کے اندر حملے یا فضائی حملے کرنے کیلیے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔‘