بدھ, جون 25, 2025
اشتہار

ایرانی پارلیمنٹ نے IAEA کیساتھ تعاون معطل کرنے کی منظوری دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران کی پارلیمنٹ نے اسرائیلی جارحیت پر انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

ایرانی مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ نے کثرت رائے کے بعد آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی منظوری دی، اجلاس میں بل پر غور کے بعد قانون سازوں نے اتفاق کیا۔

ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

بل کے حق میں 221 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، اجلاس میں موجود کُل 223 نمائندوں میں سے ایک غیر حاضر رہا۔

یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد ایرانی جوہری مقامات پر امریکی حملوں کے بعد کیا گیا۔

اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو ایران کے خلاف اپنی جارحیت کا آگاز کیا تھا جبکہ امریکا نے اتوار کے روز نطنز، فردو اور اصفہان میں تین جوہری مقامات پر فضائی حملے شروع کیے۔

ایران نے واضح کیا کہ وہ اپنی خود مختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کیلیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے، ایرانی جوہری توانائی کی تنظیم اے ای او آئی نے اعلان کیا کہ یہ حملہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی خلاف ورزی ہے اور وہ ایران کو اپنے پرامن جوہری پروگرام کو ترقی دینے سے نہیں روکے گا۔

ایران میڈیا نورنیوز نے پارلیمنٹ کے ایک رکن کے حوالے سے بتایا کہ منصوبے کے تحت جوہری تنصیبات کی حفاظت کی ضامنت دینے پر ہی IAEA کے معائنہ کار سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کی واضح منظوری کے ساتھ ہی ایران میں داخل ہو سکتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں