اسلام آباد : قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں وفاقی بجٹ کی منظوری دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ کی حتمی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔
اجلاس کا تین نکاتی ایجنڈاجاری کردیا گیا ہے، اجلاس میں مالیاتی بل 2025 زیرغور لانے کی تحریک منظوری کیلئے پیش ہوگی۔
قومی اسمبلی مالیاتی بل 2025 کی ترامیم کے ساتھ اور سپلیمنٹری گرانٹس منظوری دے گی۔
فنانس بل کی منظوری وفاقی بجٹ کے عمل کا حتمی اور لازمی مرحلہ ہے، جو حکومت کو یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال کے لیے اپنے مالیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے کے قابل بناتا ہے۔
گذشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی بجٹ برائے 26-2025 کی منظوری کا عمل جاری رہا، وزارتوں اور ڈویژنز کے مالیاتی بجٹ کی منظوری اور کٹوتی کی تحاریک کا عمل شروع ہوا۔
اجلاس میں خزانہ ڈویژن کے 14 مطالبات زر منظوری کیے لیے پیش کیے گئے جبکہ اپوزیشن نے خزانہ ڈویژن کے بجٹ پر کٹوتی کی 60 تحاریک پیش کیں گئیں۔
ایوان نے وزارت خزانہ کے لیے 3.56 ٹریلین روپے، وزارت داخلہ کے لیے 356.8 ارب روپے، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے لیے 34.05 ارب روپے اور وزارت انسانی حقوق کے لیے 1.74 ارب روپے کی گرانٹس کی منظوری دی۔
مجموعی طور پر گرانٹس کے 14 مطالبات وزارت خزانہ سے، چھ وزارت داخلہ سے اور تین کا تعلق نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سے اور پانچ کا تعلق وزارت انسانی حقوق سے تھا، وزیر خزانہ اورنگزیب نے گرانٹس کے مطالبات پیش کیے جنہیں اپوزیشن جماعتوں کے زبردست احتجاج کے درمیان منظور کر لیا گیا۔
فنانس بل کی منظوری وفاقی بجٹ کے عمل کا حتمی اور لازمی مرحلہ ہے، جو حکومت کو یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال کے لیے اپنے مالیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے کے قابل بناتا ہے۔