تہران : ایران نے امریکی اور اسرائیلی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف کرلیا ، ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ ایران کاپرامن ایٹمی توانائی کاحق برقرار ہے، ایران ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال سے دستبردار نہیں ہوگا، این پی ٹی کے تحت ایران کا پرامن ایٹمی توانائی کا حق تسلیم شدہ ہے۔
اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ جوہری تنصیبات کے نقصان پر بحث ثانوی مسئلہ ہے اور دنیا امریکی جارحیت کی سنگینی کو نظرانداز کررہی ہے، یہ خطرناک رجحان ہے۔
ایرانی ترجمان نے اعتراف کیا کہ اسرائیل اور امریکا کے حملوں میں ہمارے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، امریکی و اسرائیلی فوج نے جوہری تنصیبات کو بار بار نشانہ بنایا تاہم جوہری تنصیبات پر حملے تکنیکی مسئلہ ہے، متعلقہ ادارے جائزہ لے رہے ہیں، ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگرادارے تنصیبات کے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے میزائل حملوں پر قطر سے اظہار افسوس اور حملے میں تکلیف پرمعذرت کی، قطری بھائی بہنوں کوتکلیف پرذاتی طورپرافسوس ہے، قطر کے ساتھ تعلقات میں انتہائی احترام برقرار ہے۔
ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا کہامریکی ایئربیس پر حملہ قطر کے خلاف نہیں تھا، امریکی بیس پرحملہ امریکی جارحیت کے خلاف دفاعی کارروائی تھی، قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی نہیں تھی، خطے میں قطر کا کردار قابل قدر ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ایران نے جنگ میں نقصان اٹھایا مگر عوام ثابت قدم رہے، جنگ بندی قطر کی درخواست پر ہوئی، قطر کو امریکا نے رابطے کیلئے کہا تھا، ایرانی عوام اسرائیلی اورامریکی حملوں کے باوجود ڈٹے رہے اور ایرانی عوام نے قومی خود مختاری کے دفاع میں غیرمعمولی عزم کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنا فطری ہے، ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دی، تعاون ختم نہیں صرف معطل کیا جا رہا ہے، فیصلہ حملوں کے تناظر میں فطری ہے، مستقبل میں تعاون کیلئے ایرانی سائنسدانوں اور تنصیبات کے تحفظ کی ضمانت ضروری ہے، ایران کو این پی ٹی کے تحت پر امن ایٹمی حقوق نہ ملے تو معاہدہ یکطرفہ ہوجائے گا۔