اتوار, جون 29, 2025
اشتہار

تاریخ میں توسیع، گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لئے اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سندھ میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی بائیو میٹرک کی تصدیق کی آخری تاریخ میں توسیع کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی آخری تاریخ میں 14 اگست 2025 تک توسیع کر دی ہے، اس توسیع کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا اور رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دینا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر آصف علی بھٹی نے اس توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آخری مہلت ہوگی، اور اس کے بعد مزید کوئی توسیع نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مقررہ تاریخ سے قبل اپنی گاڑیوں کی بائیو میٹرک رجسٹریشن لازمی مکمل کر لیں، بصورت دیگر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

آصف علی بھٹی نے مزید کہا کہ جو گاڑیاں ابھی تک اصل مالک کے نام پر رجسٹر نہیں ہوئیں، ان کی منتقلی اور بائیو میٹرک تصدیق فوری طور پر کروانا لازم ہے۔ 14 اگست کے بعد گاڑیوں کی خرید و فروخت کے دوران خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی جائے گی۔

مزید پڑھیں : گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لیے نئی پریشانی

محکمہ کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں 50 لاکھ سے زائد موٹر سائیکل مالکان نے ابھی تک اپنی سرکاری نمبر پلیٹس وصول نہیں کیں۔ اگرچہ صوبے میں 65 سے 70 لاکھ موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں، لیکن اب تک صرف 16 لاکھ پلیٹس ہی جاری کی جا سکی ہیں۔ موٹر سائیکل نمبر پلیٹ کی معیاری فیس 2,450 روپے مقرر ہے۔

نمبر پلیٹوں کے اجرا کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کراچی میں سوک سینٹر، ایگزیکٹو آفس کلفٹن، اور عوامی مرکز سمیت کئی مقامات پر ڈسٹری بیوشن کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ شہری آن لائن درخواست بھی دے سکتے ہیں۔

حکام کے مطابق سوک سینٹر میں بڑھتے ہوئے ہجوم کو دیکھتے ہوئے مزید کاؤنٹرز کے قیام کا منصوبہ زیر غور ہے۔

محکمہ نے بتایا کہ نئی ڈیزائن کی گئی نمبر پلیٹس میں جدید حفاظتی خصوصیات شامل کی گئی ہیں، جنہیں رات کے وقت بھی کیمرے آسانی سے شناخت کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود، شہریوں کی شکایات ہیں کہ اگرچہ پلیٹیں ایک ہفتے میں جاری کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، مگر حقیقت میں اکثر ایک ماہ یا اس سے زائد کا وقت لگ جاتا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ محکمہ ایجنٹ مافیا کے اثر و رسوخ کو روکنے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے، مگر یہ گروہ مختلف طریقوں سے دوبارہ متحرک ہو جاتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں