اتوار, جون 29, 2025
اشتہار

امریکا نے رافیل گروسی کے خلاف ایرانی دھمکیوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے خلاف ایرانی دھمکیوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکا نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کی گرفتاری اور ان کو پھانسی دینے کے لیے ایران کے مطالبات کی مذمت کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایکس پر ایک سرکاری بیان میں کہا کہ ’’ایران میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کی گرفتاری اور پھانسی کے مطالبات ناقابل قبول ہیں اور ان کی مذمت کی جانی چاہیے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ایران میں آئی اے ای اے کی اہم ترین تصدیق اور نگرانی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں اور ڈائریکٹر جنرل اور کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہیں، ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالمی ادارے کے اہلکاروں کو سیفٹی اور سیکیورٹی فراہم کرے۔‘‘

مہر نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق روبیو کا یہ انتباہ ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی کی جانب سے گروسی پر پابندی عائد کرنے اور اس کی جوہری تنصیبات سے نگرانی ہٹانے کے بعد سامنے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی ادارے کے ذریعے ’’حساس تنصیبات کا ڈیٹا‘‘ حاصل کر رہا ہے۔


ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی


جمعرات کو ایرانی قانون سازوں نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے والے بل کے حق میں ووٹ دیا ہے، ایران کی گارڈین کونسل کی جانب سے بل کی منظوری کے بعد وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ’’اب سے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ ہمارے تعلقات اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کریں گے۔‘‘

ایران نے جوہری مقامات پر اسرائیلی اور امریکی حملوں کے خلاف بات نہ کرنے پر گروسی پر سخت تنقید کی اور ان پر حملوں میں براہ راست سہولت کاری کا الزام لگایا، ایران نے 12 جون کو ایک قرارداد منظور کرنے کے لیے واچ ڈاگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر اپنی جوہری ذمہ داریوں کی عدم تعمیل کا الزام لگایا۔

ایران نے گروسی کی اسرائیل اور امریکا کی طرف سے بمباری کی جانے والی تنصیبات کا دورہ کرنے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا، اور کہا کہ یہ ’’بد نیتی‘‘ کی نشان دہی کرتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ گروسی کا اصرار بے معنی ہے اور ایران اپنے مفادات اور خودمختاری کے دفاع میں کوئی بھی قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

دریں اثنا، گروسی نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی حملوں سے متعدد جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کے باوجود ایران ممکنہ طور پر چند مہینوں میں افزودہ یورینیم تیار کرنا شروع کر سکتا ہے۔ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کی حد ’’سنگین‘‘ ہے لیکن تفصیلات معلوم نہیں ہیں۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اصرار ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام ’’دہائیوں‘‘ پیچھے چلا گیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں