اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی کا تعین کر دیا جس میں جسٹس سرفراز ڈوگر سینئر ترین جج قرار دیے گئے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سینیارٹی فہرست جاری کی گئی جس میں جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کا مستقل تبادلہ کیا گیا۔
آصف علی زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی کا جائزہ لیا اور جسٹس سرفراز ڈوگر کو سنیارٹی میں اول قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے ججز کو بیرون ملک جانے کیلئے چیف جسٹس سے این او سی لینا ہوگا
انہوں نے تینوں ججز کو مستقل طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ منتقل کر دیا۔ ہائیکورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے اور جسٹس محسن اختر کیانی کا دوسرا نمبر ہے جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر آگئے۔
اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
ججز ٹرانسفر کیس کا فیصلہ
19 جون 2025 کو سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ججز کا تبادلہ غیر آئینی نہیں۔ کیس کا فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے پڑھ کر سنایا جو 2-3 کے تناسب سے تھا۔
جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور نے اکثریتی فیصلہ سنایا جبکہ جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔
فیصلے میں ججز سینیارٹی کا معاملہ صدر پاکستان کو واپس ریمانڈ کیا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ججز تبادلے کیلیے صدر پاکستان کا اختیار باقاعدہ طریقہ کار کے تحت استعمال ہوتا ہے، وہ ججز کا تبادلہ متعلقہ جج، چیف جسٹس پاکستان کی مشاورت سے کرتے ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 200 اور 175 دونوں علیحدہ ہیں، آرٹیکل 200 صدر مملکت کو ٹرانسفر کا اختیار دیتا ہے، سنیارٹی کے فیصلے تک جسٹس سرفراز ڈوگر بطورقائمقام چیف جسٹس فرائض جاری رکھیں گے، آئین کے آرٹیکل 175 ججز کی جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تقرری سے متعلق ہے۔