امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک کار میں دھماکا ہوا ہے، جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہونے والے کار میں دھماکے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا کالے رنگ کی گاڑی میں ہوا ہے۔
اس سے قبل امریکی ریاست ایڈاہو میں ایک نامعلوم شخص نے اسنائپر رائفل سے فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، واقعے میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست ایڈاہو میں فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، کین فیلڈ ماؤنٹین کے قریب حملہ آور نے آگ بجھانے والے فائر فائٹرز پر فائرنگ کی۔
کوٹینائی کاؤنٹی شیرف نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آور نے اسنائپر رائفلز سے فائرنگ کی، فائر فائٹرز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار نشانہ بنے، واقعے کے بعد ایف بی آئی کی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، شیرف نے عوام سے اپیل کی کہ جب تک حملہ آور قانون کی گرفت میں نہیں آ جاتا وہ علاقے سے دور رہیں۔
فی الحال ہلاک ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں، شیرف رابرٹ نورس نے شام کو پریس کانفرنس میں کہا ایسا لگتا ہے کہ شوٹر جدید دور کی کھیلوں کی طاقت ور رائفل استعمال کر رہا ہے اور پولیس جوابی فائرنگ میں اسے مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مسافر طیارہ دوران لینڈنگ اچانک ایک جانب جھک گیا، چیخ و پکار مچ گئی
بعد ازاں رات کو کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ سواٹ ٹیم نے پہاڑ پر ایک بندوق کے ساتھ مردہ شخص کو پایا، تاہم یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ مرنے والے فائر فائٹرز تھے، حملہ آور، پولیس اہلکار یا شہری، حکام نے مشتبہ اسنائپر کے بارے میں بھی معلومات جاری نہیں کیں۔