ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی کا کہنا ہے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے سے قبل امریکا کو ایران پر مزید کسی بھی حملے کا امکان خارج کرنا ہوگا۔
بی بی سی سے گفتگو میں مجید تخت روانچی نے کہا ٹرمپ انتظامیہ نے ثالثوں کی وساطت سے ہمیں بتایا کہ وہ دوبارہ مذاکرات شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن امریکی انتظامیہ نے اپنی پوزیشن واضح نہیں کی کہ کہیں مذاکرات کے دوران دوبارہ تو حملے نہیں کیے جائیں گے۔
نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا تہران خفیہ طور پر جوہری بم بنانے کی کوشش نہیں کر رہا لیکن پُرامن مقاصد کیلئے یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت برقرار رکھنے پر اصرار کرےگا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
مجید تخت روانچی نے مزید کہا مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لیے کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی، یہ بھی نہیں معلوم کہ ایجنڈے میں کیا شامل ہوگا۔
واضح رہے کہ 13 جون کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مسقط میں امریکا اور ایران کے درمیان بلاواسطہ مذاکرات کا چھٹا دور رک گیا تھا۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ تہران کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لیے ضروری تحقیقی پروگرام کے لیے ’جوہری مواد تک رسائی سے انکار‘ کر دیا گیا ہے۔