منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

مخصوص نشستوں کا کیس، درخواست وصول کرنے سے انکار کے بعد پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کو خط

اشتہار

حیرت انگیز

مخصوص نشستوں کیس کے فیصلے کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے اور ہر جج کے فیصلے کی مصدقہ نقول کیلیے پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ اس خط میں مختصر فیصلے کا 12 ججز کے دستخط کے ساتھ آرڈر آف دی کورٹ (فیصلہ) جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ خط پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کی جاننب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو لکھا گیا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہےکہ 27 جون کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس کا مختصر فیصلہ دیا۔ مختصر فیصلے کے آرڈر آف دی کورٹ میں صرف 10 ججز کے دستخط شامل ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ جسٹس صلاح الدین پنہور کے بینچ سے علیحدہ ہونے کے بعد آرڈر آف دی کورٹ میں 12 ججز کے دستخط لازم ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے الگ رائے دی جبکہ جسٹس مظہر ،جسٹس حسن اظہر کی رائے بھی الگ ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے اپنے خط میں تمام ججز کے الگ الگ فیصلوں کی مصدقہ نقول فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل اسی فیصلے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔ یہ درخواست سنی اتحاد کونسل کی جانب سے حامد خان نے دائر کی تھی۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اس درخواست کو وصول کرنے سے انکار کر دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ درخواست میں مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں 12 ججز کے دستخط شدہ آرڈر جاری کرنے اور اس کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے درخواست وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ مصدقہ نقل کے لیے اپلائی کرے، جب عدالتی حکم نامہ موصول ہوگا تو فراہم کر دیا جائے گا۔

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ 6 مئی کے حکمنامہ میں کہا گیا کہ حتمی فیصلے پر اختلاف کرنے والے ججز کی رائے شامل ہوگی، لیکن 27 جون کے مختصر فیصلے میں اس فیصلے سے اختلاف کرنے والے جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کے دستخط موجود نہیں ہیں۔

درخواست میں دونوں معزز ججز کے دستخط کے ساتھ آرڈر آف دا کورٹ ویب سائٹ پر جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ یہ بنیادی حقوق اور مفاد عامہ کا معاملہ ہے۔ اس لیے 12 ججز کے دستخط کے ساتھ جاری فیصلہ زیادہ موثر تصور ہوگا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا تھا۔

اس فیصلے کے تحت پی ٹی آئی (سنی اتحاد کونسل) کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اس کی حاصل جنرل نشستوں کے تناسب سے مخصوص نشستوں سے محروم کر دیا گیا۔ اب یہ نشستیں حکمراں جماعت مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف)، ایم کیو ایم پاکستان سمیت اسمبلیوں میں موجود دیگر جماعتوں کو دی جائیں گی۔

تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں