واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی پر رضا مند ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے نمائندوں نےاسرائیلیوں سے طویل اور نتیجہ خیز ملاقات کی ہے جس کے بعد اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیاہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہم جنگ کے خاتمے کے لیے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کریں گے، قطر اور مصر فریقین کو امن معاہدے کی پیشکش کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ حماس اس ڈیل کو مشرق وسطیٰ کی بھلائی کیلئے قبول کرے گی۔
حماس جنگ بندی کی شرائط مانے گا یا نہیں؟
دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر نے جنگ بندی کی شرائط حماس کو بھجوا دیں، حماس جنگ بندی کی شرائط مانے گا یا نہیں، یہ فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پس پردہ جنگ بندی مذاکرات میں مصروف رہی، قطر نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
جنگ بندی معاہدے میں اسرائیلی مغویوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے، صدر ٹرمپ پیر کو نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق حماس مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے، 60 روزہ نہیں، حماس کا غزہ پر کنٹرول کا مطالبہ جنگ بندی کی بنیادی شرط ہے جبکہ اسرائیل نے غزہ کاکنٹرول حماس کو دینے سے انکار کردیا ہے۔