کویت میں نئے قانون کے تحت نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کیلیے لازمی الیکٹرانک ٹریول پرمٹ سسٹم نافذ العمل ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کویت میں یہ قانون غیر ملکیوں کے رہائشی قانون کے آرٹیکل 18 کے تحت نافذ کیا گیا جس کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگیا ہے۔
پبلک اتھارٹی فار مین پاور (پی اے ایم) نے یکم جولائی 2025 کو سسٹم کا آغاز کیا جو کویت میں ڈیجیٹل تبدیلی اور لیبر مارکیٹ کے ضابطے کیلیے ایک نئے باب کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کویت نے پاکستانی شہریوں کیلئے ویزہ کے حصول میں آسانی کردی
سسٹم کی لانچنگ کے چند گھنٹوں کے اندر 36 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں جو آجروں اور غیر ملکی ملازمین کی طرف سے وسیع بیداری اور تیاری کی نشاندہی کرتی ہیں۔
نیا قانون کیا ہے اور غیر ملکیوں کو کویت چھوڑنے سے قبل اب کیا کرنا لازمی ہوگا؟
- غیر ملکی ملازمین کو الیکٹرانک طور پر ایگزٹ پرمٹ حاصل کرنا لازمین جو ان کے آجر یا اسپانسر سے منظور شدہ ہو
- ان کو (Sahel Individuals) موبائل اپیلیکیشن کے ذریعے درخواست دینا ہوگی
- آجروں کو (As-hal Companies) پورٹل کے ذریعے منظوریوں پر کارروائی کرنا ہوگی
پی اے ایم نے سسٹم کو 7/24 فعال رکھنے کے اقدامات کیے ہیں تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔ کویتی عہدیداروں نے بتایا کہ اس اصول کا مقصد نجی لیبر سیکٹر میں شفافیت کو بڑھانا، ملازمین کے حقوق کا تحفظ کرنا اور سفری لاجسٹکس کو ہموار کرنا ہے۔
کویت ایئرپورٹ پر نئے قانون پر عملدرآمد کا پہلا دن کیسا رہا؟
کویت کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حکام نے روانگیوں کی بڑی تعداد کو آسانی سے سنبھالا
نئے اصول کے تحت پہلی پرواز 12:45 بجے ایئر انڈیا کے ذریعے بھارت کیلیے روانہ ہوئی، اس کے بعد اسی منزل کیلیے ایک اور آؤٹ باؤنڈ پرواز گئی
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن، وزارت داخلہ اور مختلف ایئر لائنز کے حکام نے بغیر کسی رکاوٹ کے روانگی کو یقینی بنانے اور انتظار کے اوقات کو کم کرنے کیلیے ایک مربوط لاجسٹک پلان نافذ کیا۔
ایئر لائنز کی ورک ویزا ہولڈرز کیلیے ایڈوائزری جاری
- آجر کے منظور شدہ ایگزٹ پرمٹ کو حاصل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں ان کی فلائٹ ریزرویشن منسوخ ہو جائے گی
- ایسے معاملات میں کوئی معاوضہ یا متبادل بکنگ فراہم نہیں کی جائے گی
مسافر تمام دستاویزات کی جانچ کیلیے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں:
- پاسپورٹ کی میعاد
- ویزا اسٹیٹس
- منظور شدہ ایگزٹ پرمٹ