ہفتہ, جولائی 5, 2025
اشتہار

فلسطین میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش مسترد کرتے ہیں، سعودی عرب

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب نے قابض اسرائیلی حکام کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنانے کی ضرورت ہے، مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خود مختاری کے نفاذ کا مطالبہ عالمی قراردادوں کے منافی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش مسترد کرتے ہیں، اسرائیلی حکام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنانے کی ضرورت ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اس مؤقف کو مملکت کا مستقل اور غیر متزلزل اصول قرار دیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ اپنے جائز حقوق حاصل کرسکیں۔

فلسطینیوں کے حقوق میں 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد ریاست کا قیام شامل ہے، ایسی آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔

دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت دفاع نے امریکی میزائل دفاعی نظام ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) پہلی بار فعال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

مہم نیوز ایجنسی نے اخبار ’الشرق الاوسط‘ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سعودی وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ مملکت میں امریکی ساختہ میزائل دفاعی نظام تھاڈ کی پہلی تعیناتی کر دی گئی۔

واضح رہے کہ یہ میزائل شکن نظام مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کیلیے بنایا گیا ہے۔

سعودی عرب میں اس کی تعیناتی منعقدہ تربیتی پروگراموں کے بعد کی گئی اور اس کا افتتاح جدہ میں فضائی دفاعی فورسز کے تحقیقی مرکز میں ایک تقریب کے دوران کیا گیا۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کا حملہ، اسپتال کے ڈائریکٹر اہلیہ اور بچوں سمیت شہید

سعودی وزارت دفاع نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ملک کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا اور اسٹریٹجک علاقوں کی حفاظت کرنا ہے۔

دریں اثنا، امریکی میگزین نیوز ویک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیل بھی اسی دفاعی نظام پر انحصار کرتا ہے جو ایران اور یمن سے میزائل حملوں کو بروقت روکنے میں ناکام رہا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں