گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ قدرتی اور معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ سندھ سرمایہ کاروں کے لئے پر کشش اہمیت رکھتا ہے خاص طور پر کراچی شہرجو پورے ملک کا اقتصادی حب اور منی پاکستان ہے جہاں دنیا بھر کے سرمایہ کار منافع بخش کاروبار کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کی آبادی دو کروڑ نفوس سے بھی تجاوز کرگئی ہے اس لئے اس کے مسائل میں اضافہ بھی ہورہا ہے ملک بھر سے لوگ اپنے روزگار کے لئے اسی شہر کا ہی رخ کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ غربت اوربے روزگاری جرائم کا سبب بن رہے ہیں لیکن حکومت اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے ان اسباب پر قابو پانے کی پوری کوششوں میں مصروف عمل ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے زیر اہتمام نیشنل سیکیورٹی ورک شاپ کے شرکاء سے گفتگو میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی عالمی جنگ کے باعث پاکستان کی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس نے مسائل کو جنم دیا ۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ شہر کراچی میں دہشت گردوں، اغوا ء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے ملزمان کے خلاف ٹارگیٹڈ کا رروائیاں جاری ہیں بعض ایسے علاقوں میں بھی یہ کارروائیاں کی گئیں ہیں جہاں ماضی میں کبھی نہیں ہوئیں جس کے مثبت نتائج بھی سامنے آرہے ہیں اس وقت اغوا ء برائے تاوان کے کیسز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ماضی میں 26 ،26 کیسز کا اندراج ہوتاتھا اب صورتحال یہ ہے کہ ایک یا دو کیسز ہی درج ہوتے ہیں ان پر بھی جلد قابو پالیا جائیگا جبکہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا رینجرز ، پولیس ، سی پی ایل سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد بڑھا ہے اب لوگ بے خوف اپنی رپورٹ درج کراتے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کا استحکام ان کا کام ہے جرائم پیشہ افراد کا کسی بھی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے اور کوئی بھی جماعت جرائم پیشہ افراد کی حمایت نہیں کرسکتی ہے لیکن جرائم پیشہ افراد سیاسی جماعتوں کا نام لیکر اپنے مقاصد حاصل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نا انصافیاں احساس محرومی پیدا کرتی ہے وسائل کی منصفانہ تقسیم اور ترقیاتی کاموں سے ہی دل جیتے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مستقبل میں دو بڑے چیلنجز پانی اور بجلی ہیں جن کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔