اشتہار

وائٹ ہاؤس نے اسامہ بن لادن پر امریکی صحافی کی رپورٹ کو مسترد کردی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکی صحافی سیمور ہرش کے اسامہ بن لادن کیخلاف ایبٹ آباد آپریشن کے حوالے سے انکشافات نے امریکہ سمیت دنیا بھر ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے تاہم وائٹ ہاؤس نے ان انکشافات کو غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

امریکی صحافی کے اس انکشاف پر کہ امریکا اسامہ بن لادن تک پاکستانی کی مدد سے پہنچا تھا، وائٹ ہاؤس نے من گھڑت قرار دیدیا ہے۔

- Advertisement -

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق ایبٹ آباد آپریشن امریکا کی یک طرفہ کاروائی تھی تاہم امریکی صحافی کے مطابق امریکی فوجیوں کا ایبٹ آباد پہنچنا اور پھر اسامہ کو ہلاک کردینے کے واقعہ سے دنیا کی ایک بہترین فوج یعنی پاک فوج کس طرح غافل رہ سکتی تھی۔

امریکی صحافی کا یہ بھی دعوی ہے کہ پاکستان کے ایک سابق انٹیلی جنس افسر نے امریکی سفارت خانے میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف جوناتھن بینک سے ملاقات کر کے اسامہ کے بارے میں معلومات دینے کی پیشکش کی تھی، یہ افسر بیس ملین ڈالرز سے زائد انعامی رقم لے کر اپنے خاندان کے ہمراہ واشنگٹن میں مقیم ہیں اور سی آئی اے کے مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی ایسے سی آئی اے کے پاکستانی مشیر کو نہیں جانتے جو واشنگٹن میں موجود ہو۔

دوسری جانب امریکی تجزیہ کار اس تنازعہ پر بے چینی سے پاک فوج اور حکومت پاکستان کے مؤقف کے منتظر ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں