ریاض: سعودی عرب میں اور عرب دنیا میں سوشل میڈیا کے صارفین نے بہادر سعودی ہیرو کو خراجِ تحسین پیش کیا، اس بہادر سعودی ہیرو نے جمعہ کو دمام کی مسجد میں ایک داعش کے خودکش بمبار کو داخل ہونے سے روکا تھا اور جان کی بازی ہار گیا۔
RIP Mohammed Hassan Ali bin Isa and Abdul-Jalil al-Arbash. Thank you for giving your life in the name of humanity.
— Erin Summers (@Erin_Summers_) May 30, 2015
Mohammed Hassan Ali bin Isa and Abdul-Jalil al-Arbash, Thank you. And Rest in Peace. — gbolahan (@Gbolly_AB) May 30, 2015
عبد الجلیل اور اسکا دوست محمد حسن علی بن عیسی جمعہ کے روز جاں بحق ہوگئے تھے، جب عبد الجلیل نے دمام میں امام حسین مسجد میں داعش کے بمبار کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
PRT – Mohammed Hassan Ali bin Isa and Abdul-Jalil al-Arbash – Martyred today saving many from a murderous #ISIS suicide bomber.. #Saudi
— Jason McArdle (@jsnmcardle) May 29, 2015
Shaheed Abid Al Jaleel who stopped the target killer in #Dammam at the gate of the mosque Recite a Fatiha. pic.twitter.com/L8GGQZLwKy — The Contenders (@Contenders313) May 29, 2015
پچیس سالہ عبد جلیل امام امریکہ کی ایک یونیورسٹی کا طالبِ علم تھا، حال ہی میں واپس آیا تھا اور اپنی شادی کی تیاری کر رہا تھا۔
سوشل میڈیا کے صارفین نے دونوں دوستوں کی تصویریں پوسٹ کی اور انھیں ہیرو اور ” شہداء” کا لقب دیا جبکہ یو ٹیوب پر بھی ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے، جس میں دونوں ہیرو کے والد نے ان کے بیٹے کی بہادری کے لئے شکریہ کا اظہار کیا ہے۔
Father of a martyr appreciating Allah after the martyrdom of his son n suicide attack targeted Shia mosque n #Dammam pic.twitter.com/zEO6utFSro
— أثير القطيف Qudaih# (@Qatifeed) May 29, 2015
The young brave boy Abdul-Jalil Juma martyred who stopped the bomber from entering the mosque today sacrificing his own life. #Dammam #SaudiArabia heart emoticon heart emoticon heart emoticon RIP Al-Fatiyah
Posted by Haider Moqawama on Friday, May 29, 2015
ایک عینی شاہد کے مطابق محمد اور عبد الجلیل نے بمبار کا پیچھا کیا تو بمبار نے مسجد کی کار پارکنگ میں خود کو دھماکے سے اُڑا لیا، دھماکے میں محمد اور عبد الجلیل جاں بحق ہوگئے۔
عینی شاہد نے بتایا کہ خود کش بمبار مسجد کے جنوبی دروازے سے خواتین کے سیکشن میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا، خودکش حملہ آور برقعہ پہنا ہوا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کے شہر دمام میں نمازِ جعمہ کے دوران مسجد کے باہر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 4افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ جمعے بھی سعودی عرب کے صوبے القطیف میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس دھماکے کے موقع پر مسجد میں 150 سے زائد نمازی موجود تھے۔ اس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔