بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث 10میں سے 8ملزمان کو رہا کردیا گیا، غیرملکی میڈیا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : پاکستان کی نوبل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دس میں سے آٹھ ملزمان کی رہائی کی خبر غیرملکی میڈیا میں آنے کے بعد پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ عدالت ان آٹھ ملزمان کو پہلے ہی رہا کرچکی ہے۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی پر دو ہزار بارہ میں شدت پسندوں نے سوات میں قاتلانہ حملہ کیا، انتظامیہ نے قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں دس افراد کو گزشتہ برس گرفتار کیا اور اپریل میں انہیں عمرقید کی سزاسنائی گئی، جس کی خبر ملکی اور غیرملکی زرائع ابلاغ نے شائع کی۔

گزشتہ روز غیر ملکی میڈیا میں دس میں سے آٹھ ملزمان کے رہا کیے جانے کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد پاکستانی حکام نے تردید کی۔

سوات کے ضلعی پولیس سربراہ سلیم مروت نے بی بی سی کو بتایا کہ عدالت کے ریکارڈ کے مطابق ملالہ یوسف زئی پر حملے کے الزام میں گرفتار دس میں سے دو افراد کو سزا سنائی گئی تھی جبکہ دیگر اٹھ افراد کو عدم ثبوت کی بناء پر پہلے ہی بری کر دیا گیا تھا۔

گرفتار آٹھ افراد کی رہائی پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ ملالہ پر حملے میں ملوث تمام افراد کو کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان پر بارہا زور دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں