سپریم کورٹ نے لاپتا افراد کیس میں وفاقی حکومت سے سترہ جنوری تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ لاپتا افراد کے لئے قائم کمیٹی کب کام کرے گی۔
سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی، وزارت دفاع کی جانب سے انیس دسمبر دو ہزار کو رجسٹرار کو جمع کرائی گئی لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کر دی گئی۔
جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ خفیہ رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں، حکومت ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرے، ملک دشمن عناصر آئین توڑ رہے ہیں، حکومت بتائے کہ کیا وہ خود آئین کی پاسداری کر رہی ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی کے حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا۔
رپورٹ میں نہیں بتایا گیا کہ لاپتہ افراد کے غیر آئینی احکامات کا ذمہ دار کون ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ان کے پاس کوئی جواب نہیں، حکومت نے لاپتہ افراد کے لئے کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ کمیٹی کب بیٹھے گی اور کب کام کرے گی، عدالت نے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔