اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر بی بی سی رپورٹ سے کئی سوال پیدا ہو گئے۔ جبکہ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے خلاف حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی.
تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ بی بی سی کی تہلکہ خیز رپورٹ نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان میں پر تشدد کارروائیوں کے پیچھے کوئی بیرونی ہاتھ ملوّث ہے؟ اگر کسی بھارتی سیاسی جماعت پر آئی ایس آئی سے مدد لینے کا الزام ہوتا تو کیا وہ ایک دن بھی کام جاری رکھ پاتی؟
عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم غداری کے مقدمے سے بچنے کے لئے بی بی سی کے خلاف قانونی کارروائی کرسکتی ہے۔
اس کے برعکس وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بی بی سی غیر ملکی ادارہ ہے اس کی خبر پر ایم کیوایم کے خلاف حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف بی بی سی کی رپورٹ پر تہلکہ مچا ہوا ہے۔ بی بی سی رپورٹ کے آخر میں کہا گیا ہے کہ لندن میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا اثر اسلام آباد نئی دہلی اور کراچی میں ضرور ہوگا۔
BBC’s MQM revelations have also raised questions about whether all the terrorist violence that has engulfed Pak was sponsored from abroad.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 26, 2015
If there was revelation that an Indian pol party had received funds from ISI,would it have been allowed to function for even a day in India?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 26, 2015
MQM’s only redemption lies in suing BBC for what are treason charges. MQM has sued me & other PTI ldrs plus media ppl on frivolous charges.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 26, 2015