کراچی: نیپرا کی حقائق جاننے والی کمیٹی نے کراچی میں بجلی کے بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دے دیا، ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی رپورٹ نہیں ملی۔
پیمرا کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سچائی سامنے لے آئی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی پہلے صارفین سے ملی اور پھر کے الیکٹرک کے حکام سے پتہ چلا کہ کے الیکٹرک نے پیداوار بڑھانے کیلئے پیسہ نہیں لگایا، بجلی کے بحران سے نمٹنے کی کوئی تیاری نہیں ہے، کے الیکٹرک کا ترسیلی نظام بھی فرسودہ ہے، ڈھائی ہزار میگا واٹ بجلی ڈالی تو سسٹم بیٹھ گیا اور جگہ جگہ سرکٹ ٹرپ کرگئے۔
ہزارو ں افراد موت کے منہ میں چلے گئے، کے الیکٹرک کا ترسیلی نظام دو حصوں پر مشتمل ہے، زیادہ نقصان والے فیڈر اور کم نقصان والے، جہاں نقصان زیادہ ہے وہاں ساڑھے سات گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی اور جہاں نقصان کم ہے وہاں چھ گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے، نظام میں خرابیوں سے بھی بجلی کا تعطل بڑھ جاتا ہے ان حالات میں کے الیکٹرک کی ساکھ گر چکی ہے بجلی کی فراہمی میں اسکا کوئی اعتبار نہ رہا لوگوں کو کے الیکٹرک کی خدمات پر اعتبار نہیں ۔۔ جبکہ فراہمی کا معیار بھی زمیں بوس ہو چکاہے۔
وفاقی حکومت نےسپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک سے اسکا معاہدہ دو ہزار بارہ میں ختم ہو چکا ہے اور کے الیکٹرک میں کراچی کو بجلی دینے کی پوری صلاحیت ہے۔