بھارت میں خواتین سے جنسی جرائم کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، ایک اور افسوسناک واقعے میں راستہ بھٹکنے والی لڑکی کے ساتھ حیوانیت کی انتہا کردی گئی۔
بین القوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سادھو نے راستہ بھٹکنے والی لڑکی کو مندر میں پناہ دینے سے انکار کردیا، ایک خاتون نے ہمدردی کے ناطے لڑکی کو پناہ تو دیدی لیکن خاتون کے شوہر نے لڑکی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اس کے بعد اسے گھر سے باہر پھینک دیا۔
یہ افسوسناک واقع بہار کے گوپال گنج کے علاقے میں پیش آیا، لڑکی کی عمر 14 سال بتائی جارہی ہے، واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور لڑکی کو اسپتال منتقل کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی دادی کے ہمراہ کسی رشتہ دار سے ملنے گئی تھی، جب واپسی ہوئی تو راستہ بھٹک گئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی نے مندر میں پناہ لینے کی کوشش کی مگر وہاں موجود سادھو نے صاف انکار کردیا، جس کے بعد وہ ادھر اُدھر بھٹکنے لگی، ایک خاتون نے رحم دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ لڑکی کو اپنے گھر میں پناہ دے دی۔
خاتون نے لڑکی کو اپنے گھر میں نہانے اور آرام کرنے کا کہا اور وہاں سے چلی گئی، جبکہ خاتون کا شوہر بھی اس وقت گھر ہی میں موجود تھا، مذکورہ شخص کی جانب سے لڑکی سے درندگی کی گئی جس کے باعث لڑکی بیہوش ہوگئی، ملزم نے لڑکی کو بیہوشی کی حالت میں گھر کے نزدیک باہر پھینک دیا۔
زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے، مذکورہ لڑکی کا بیان ریکارڈ کرکے طبی معائنے کے لئے بھیج دیا گیا ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے ملزم کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔