تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بھارت: گھوڑا خریدنے پر اونچی ذات کے ہاتھوں دلت نوجوان قتل

ممبئی: بھارت میں پیش آیا ایک شرمناک اور انسانیت سوز واقعہ جہاں ایک دلت نوجوان کو اونچی ذات کے ہندوؤں نے محض اس لیے قتل کر دیا کہ وہ ایک گھوڑے کا مالک تھا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسندی عروج پر ہے جہاں ہندو انتہا پسند گروہوں نے ناصرف مسلمانوں کا جینا دوبھر کر رکھا بلکہ ان کے ظلم سے نچلی ذات کے ہندوں بھی محفوظ نہیں رہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دلت نوجوان کو گھوڑا خریدنا اور اس کی سواری کرنا جرم بنا اور  بھارتی انتہا پسندوں نے ضلع بھاؤ نگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو بدترین تشدد کے بعد قتل کردیا جبکہ گھوڑے کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔

بھارتی انتہا پسند بے قابو، طالب علم رہنما کی زبان کاٹنے پرانعام مقرر

واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انتہا پسندوں نے 21 سالہ پردیپ راٹھور کو اس کے علاقے میں حملہ کر کے قتل کیا، تاہم واقعے میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی سنگین ہے معاملے کی مختلف پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں، امید ہے جلد مرکزی ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئے گی۔

بھارتی انتہاپسند تنظیم کا پاکستانی وزیراعظم کا سر کاٹنے والے کیلئے ایک کروڑ روپے کا انعام

دوسری جانب مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے جب سے گھوڑا خریدا تھا اسی وقت سے اونچی ذات کے راجپوت اس سے حسد کیا کرتے تھے، ان لوگوں نے میرے بیٹے کو دھمکی بھی دی تھی کہ اگر وہ گھوڑا فروخت نہیں کرتا تو وہ اسے قتل کردیں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -