لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا یورپی یونین سے علیحدگی کا بل منظور کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی پر قانونی سازی کے لیے پارلیمنٹ میں طویل بحث کے بعد بل منظوری کے لیے پیش کیا گیا، بل پر ووٹنگ کے دوران 319 ارکان نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں جبکہ 303 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
بل کی منظوری کے بعد برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ یورپی یونین سے علیحدگی مشکل قدم ہے تاہم آج کے ووٹ نے برطانیہ کے عوام کی اکثریت ظاہر کردی ہے۔
تھریسامے نے کہا کہ عوام کے منتخب نمائندوں نے عوام کی خواہش کے مطابق آج فیصلہ کیا ہے، آئندہ چند روز میں وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا جس میں یورپی یونین سے مستقبل کے تعلقات کا احاطہ کیا جائے گا۔
برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بریگزٹ نے برطانوی شہریوں کو سنہرے مستقبل کے علاوہ اپنے پیسے، قانون اور سرحد پر کنٹرول کی راہ دی ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کا آغاز مارچ 2019 سے ہوگا اور دسمبر 2020 تک جاری رہے گا، اس دوران برطانیہ میں رہنے والے 45 لاکھ یورپی شہریوں کو برطانیہ جبکہ 12 لاکھ برطانوی شہریوں کو یورپی یونین میں آنے کی اجازت ہوگی۔
یاد رہے کہ برطانیہ میں 23 جون 2016 کو یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ریفرنڈم ہوا تھا جس میں 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور تھریسامے برطانیہ کی وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں۔