اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی، 21 صفحات پر مشتمل رپورٹ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی گئی۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا، بحران پیدا کرنے میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات ملوث ہیں۔
رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشاندہی کی گئی، محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 تک منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل مارکیٹ میں گندم وافر مقدار میں موجود تھی، دسمبر 2019 میں گندم مارکیٹ سےغائب ہونا شروع ہوگئی، گزشتہ ماہ لاہور کی فلورملز کا کوٹہ 50 سے کم کر کے 45 بوری کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ راولپنڈی کی فلور ملز کا کوٹہ 25 سے بڑھا کر 30 کیا گیا، دسمبرمیں ہی اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت 1950 روپے ہوگئی، سیکرٹری خوراک فلور ملزکا کوٹہ بڑھانے سے متعلق فیصلہ کرنے میں ناکام رہے۔
ذرائع کے مطابق چکی مل مالکان کو صاف گندم 2100 فی من ملنے پر آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیا، ضلعی انتظامیہ کی آٹا بحران پر قابو کے لیے کوئی اقدامات نہ کیے گئے، وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد افسران، سیاسی افراد ایکشن میں آئے۔