تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

’’انوکھی لائبریری جس کی کتابیں پڑھنا منع ہے‘‘

امریکا میں ہے ایک ایسی انوکھی لائبریری جس کی کتابیں پڑھنا منع ہے کیونکہ وہاں صرف ممنوعہ کتابوں کا ذخیرہ موجود ہے۔

یہ انوکھی لائبریری قائم ہے امریکا میں پورٹ ناکس سے قریب میٹی نیکس نامی ایک چھوٹے جزیرے پر جس کی مجموعی آبادی صرف 100 افراد پر مشتمل ہے اور لائبریری کا نام بھی جزیرے کے نام پر ’’میٹی نیکس آئی لینڈ لائبریری‘‘ رکھا گیا ہے۔

مختصر سے جزیرے پر قائم یہ لائبریری 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے لیکن حیرت انگیز بات ہے کہ یہاں کتابیں پڑھنا منع ہے کیونکہ یہاں صرف ان ہی کتابوں کا ذخیرہ موجود ہے جو امریکا میں عارضی یا مستقل طور پر ممنوعہ قرار دی جاچکی ہیں۔

اس لائبریری میں موجود کتب میں ’اینڈ ٹینگومیکس تھری‘، ’ٹو کل اے موکنگ برڈ‘، ’دی ہینڈ میڈزٹیل‘ اور ’دی گریپس اور ریتھ‘ نامی کتب کے علاوہ اسی نوعیت کی دیگر کتب شامل ہیں۔

غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق اس لائبریری کا آغاز 2016 میں کیا گیا تھا لیکن یہاں ممنوعہ مواد رکھنے کا خیال اس جزیرے کے کچھ باسیوں کو 2020 میں آیا جس کو عملی جامہ پہناتے ہوئے گزشتہ سال ممنوعہ کتابوں کا سیکشن مرکزی لائبریری سے الگ کرکے اسے علیحدہ لائبریری کی حیثیت دے دی گئی ہے۔

فی الحال یہ لائبریری لکڑی سے بنی ہوئی ایک جھونپڑی جیسی عمارت میں قائم ہے جسے ان رضاکاروں نے ذاتی خرچ پر تعمیر کروایا ہے۔

اس لائبریری کے قیام کا مقصد امریکیوں کو صبر وتحمل اور برداشت کی تربیت دینا ہے تاکہ وہ امریکی حکومت کی جانب سے ممنوعہ قرار دیے گئے مواد (بالخصوص کتب) کا مطالعہ کرکے اس کے بارے میں پوری آزادی قائم کرسکیں۔

امریکی ویب سائٹ کے مطابق اس لائبریری کے منتظمین مختلف افراد اور کتب خانوں سے ممنوعہ کتابیں خریدنے یا عطیہ لینے کےلیے بھی تیار ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ’’اگر آپ کسی (ممنوعہ) کتاب کو اپنی لائبریری میں دیکھنا نہیں چاہتے تو وہ ہمیں فروخت کردیجئے۔

Comments

- Advertisement -