عمران خان کی گرفتاری کے لیے لاہور پولیس اسلام پولیس کی مدد کیلیے تیار ہے اور رکاوٹ ڈالنے والوں کیلیے قیدیوں کی وین بھی تیار کرلی گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کیلیے لاہور آنے والی وفاقی پولیس کی مدد کے لیے لاہور پولیس تیار ہے اور سی سی پی او لاہور نے تمام ڈویژنل ایس پیز کو پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں طلب کر لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے آپریشن کے لیے 1200 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے جب کہ کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والے کارکنوں سے نمٹنے کے لیے بھی بھرپور تیاری کرلی گئی ہے اور ایسے کارکنان کی کی گرفتاری کیلیے قیدیوں کی وین تیار کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل توشہ خانہ کیس میں عدالتی وارنٹ لے کر اسلام آباد پولیس کی ٹیم عمران خان کی رہاشگاہ زمان پارک لاہور پہنچی تاہم کارکن اس کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن گئے۔ پولیس کی ٹیم وارنٹ وصول کراکے واپس لوٹ گئے ہیں۔
وارنٹ وصول ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ نوٹس میں گرفتاری کا حکم نہیں ہے تاہم آئی جی سندھ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ نوٹس میں عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم ہے اور پولیس انہیں گرفتار کرکے ساتھ لے جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی گرفتاری کیلیے لاہور جانیوالی اسلام آباد پولیس کو نئی ہدایات
دوسری جانب اس واقعے کے بعد رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد زمان پارک پہنچ گئی ہے اور عمران خان کی حفاظت کیلیے کمر بستہ ہوگئی ہے۔