منگل, اپریل 15, 2025
اشتہار

عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں عافیہ صدیقی کی رہائی و واپسی کے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس سرداراعجازاسحاق خان نےکیس کی سماعت کی۔

نئے تعینات ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر اسلم عدالت پیش نہ ہو سکے، وکیل عمران شفیق نے عدالت کو آگاہ کیا کلائیواسمتھ 4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں، استدعا ہے اگلی سماعت6 مئی کو رکھ لیں۔

عمران شفیق ایڈووکیٹ کی کلائیواسمتھ سے مشاورت کیلئے وقت کی استدعا بھی منظور کرلی گئی۔

عدالت نے حکام سے استفسار کیا کہ آپ کواعتراض نہیں توہم6مئی کوسماعت رکھتےہیں، جس پر لاء افسر نے جواب دیا کہ ہمیں اعتراض نہیں،سماعت 6 مئی کورکھ لی جائے۔

عدالت نے عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے کیس میں نیا موڑ

یاد رہے وفاق کی عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست فوری نمٹانے کیلئے متفرق درخواست دائر کی تھی۔

دوران سماعت امریکہ کے حوالے کیے گئے داعش کمانڈر شریف اللہ کی حوالگی کا تذکرہ ہوا تھا، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا آپ کہتے ہیں امریکہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں،کل آپ نے بغیر کسی ایگریمنٹ کے بندہ پکڑ کر امریکہ کے حوالے کر دیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو امریکہ حوالگی سے متعلق آپ کو ان کیمرہ آگاہ کرنے کا موقع بھی دیا گیا، دو ڈیکلریشن آئیں حکومت کو جواب کا کہا گیا حکومت کی جانب سے غیر تسلی بخش جواب دیا گیا اور اب حکومت عافیہ صدیقی کی درخواست کو نمٹانے کا کہہ رہی ہے۔

جسٹس سردار اعجاز نے مکالمے میں کہا تھا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل آپ سادہ الفاظ میں یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اس کیس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم نے خط لکھنا تھا لکھ دیا، ان کو ویزہ چاہیے تھا دے دیا، آپ نے جو کرنا تھا کر دیا، ایسا رویہ اپنانے سے پوری دنیا کو پتا لگ جائے گا حکومت پاکستان نےکیا کیا، آپ نے کیا تیر مارے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ پچھلی سماعت پر اٹارنی جنرل آفس کو کہا تھا کہ حکومت کو تجاویز دیں اور عدالت کو بھی آگاہ کریں لیکن آپ کہہ رہے ہیں کیس ختم کریں۔

اہم ترین

مزید خبریں