کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے پاکستان کے سیاسی نقشے پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے، ہربات، فیصلے پر تکلیف، ہم نے حدود بنادیں، باقی حدود میں رہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حیرت ہے نقشے بازوں کونقشے کی فکر ہے؟ ناک نقشہ دیکھیں تو بھارتی شکلیں اور چلے نقشے کا مذاق اڑانے، نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے، ایساکرنےوالے کا ہی نقشہ بگڑکررہ جائے گا، ہربات، فیصلے پر تکلیف، ہم نے حدود بنادیں، باقی حدود میں رہیں۔
حیرت ہے نقشے بازوں کوُنقشے کی فکر ہے؟ناک نقشہ دیکھیں تو بھارتی شکلیں اورچلے نقشے کا مذاق اُڑانے، نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے ،اسی کا نقشہ بگڑ کر رہ جائے گا، ہر بات میں تکلیف، ہر معاملے پر چوں چوں، ہر فیصلے پر تنقید، ہم نے حدود بنادیں، باقی حدود میں رہیں
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) August 7, 2020
یاد رہے چند روز قبل حکومت پاکستان نے اپنا سیاسی آفیشل نقشہ جاری کیا تھا ، جس میں مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو پاکستان کا حصہ ظاہر کیا گیا جبکہ لائن آف کنٹرول کو محض فوجی لائن قرار دیاگیاتھا اور سابقہ فاٹا خیبرپختونخوا کا حصہ اور یہی باؤنڈری اب انٹرنیشنل بارڈر ہوگا۔
پاکستان کےنئے سیاسی نقشے پر چین کو اعتماد میں لیاگیا ہے، نقشے کو اقوام متحدہ میں پیش کیا جائےگا اور سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمدکے بعدحتمی نقشہ سامنے آئے گا۔
بعد ازاں بھارت نے پاکستان کی جانب سے نئے نقشے میں مقبوضہ کشمیر کو شامل کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی قانونی حیثیت ہے نہ عالمی ساکھ۔
بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر اور گجرات کے کچھ علاقوں کو نئے پاکستانی نقشے میں شامل کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، ان کے مطابق یہ ایک نام نہاد سیاسی نقشہ ہے۔