تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

خواتین کو برقع کی ضرورت نہیں، سعودی عالم کا اہم بیان

ریاض: سعودی عرب کی علماء کونسل کے رکن شیخ عبداللہ المطلق نے کہا ہے کہ خواتین کو حجاب کرنے کی ضرورت نہیں البتہ انہیں شرعی تقاضوں کے مطابق مناسب لباس پہنا چاہیے۔

سعودی ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے قائم علماء کونسل کے سینئر رکن کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا میں 90 فیصد خواتین بغیر حجاب معمولاتِ زندگی انجام دے رہی ہیں اور وہ کسی خرابی کا نتیجہ بھی نہیں بن رہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ معاشرتی رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومتی سطح پر خواتین کو عبائیہ (حجاب) پہننے کی پابندی یا اُس کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا البتہ اُن کے لباس کی حدود پر روک ٹوک کی جاسکتی ہے اور میرے خیال سے یہی لازم جز بھی ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں خواتین کو مٹھائی کی دکان پر کام کرنے کی مشروط اجازت

سعودی حکومت کی جانب سے شیخ عبداللہ کے بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا جس کے تناظر میں تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اعلیٰ ترین ادارے کے اہم رکن کی جانب سے ایسا بیان روشن خیال پالیسی کا حصہ ہوسکتا ہے۔

قبل ازیں کسی بھی سعودی عالم یا مذہبی شخصیت کی جانب سے خواتین کے حجاب سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا البتہ سعودی خواتین کو قوانین کے تحت باہر نکلنے کے لیے حجاب کرنا بہت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کی اسٹیڈیم آمد

واضح رہے کہ سعودی حکومت نے گزشتہ برس ویژن 2030 کے تحت خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے طالبات کو جامعات میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت بھی دی تھی۔

علاوہ ازیں حکومت نے مملکت میں سینما گھروں کو کھولنے اور خواتین کو اسٹیڈیم میں میچز دیکھنے کی بھی اجازت دی ہے جس کے تحت گزشتہ دنوں خواتین ملکی تاریخ میں پہلی بار فٹبال میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم بھی گئی تھیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -