نیویارک: ڈونلڈ ٹرمپ پر ریپ کا الزام امریکی نیوز چینل کو مہنگا پڑ گیا ہے، 15 ملین ڈالر ہرجانہ دینا پڑے گا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اے بی سی نیوز نے اینکر جارج سٹیفانوپولوس کے غلط آن ایئر دعوے پر ہتک عزت کا مقدمہ طے کرنے کے لیے ٹرمپ کی صدارتی لائبریری کو 15 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
یہ مقدمہ اینکر جارج سٹیفانوپولس کے آن ایئر تبصروں سے شروع ہوا، جنھوں نے مارچ میں امریکی نمائندے نینسی میس کے ساتھ نشر ہونے والے انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ’ریپ کے ذمہ دار‘ ہیں۔
تصفیے کے طور پر اے بی سی نیوز کو ڈونلڈ ٹرمپ کے ’صدارتی فاؤنڈیشن اور میوزیم‘ کے لیے وقف فنڈ میں پندرہ ملین ڈالر کا عطیہ دینا ہوگا۔ نیوز آرگنائزیشن اور سٹیفانوپولوس عوامی سطح پر یہ کہتے ہوئے معافی بھی مانگیں گے کہ اس نے مذکورہ انٹرویو کے دوران ٹرمپ کے بارے میں ’افسوس ناک بیانات‘ دیے ہیں۔ یہ نیٹ ورک ٹرمپ کے وکیل کی قانونی فرم کو 1 ملین ڈالر کی قانونی فیس بھی ادا کرے گا۔
نینسی پلوسی کو حادثہ، اسپتال منتقل
اینکر جارج سٹیفانوپولس نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ مصنفہ ای جین کیرول کی عصمت دری کے لیے شہری طور پر ذمہ دار پائے گئے ہیں اور وہ متاثرہ خاتون کو بدنام کر رہے ہیں، حالاں کہ نیویارک کے قانون کے مطابق اس کیس میں ایسا کوئی عدالتی فیصلہ سامنے نہیں آیا تھا۔ اے بی سی نیوز کی ترجمان جینی کیڈاس نے کہا ’’ہمیں خوشی ہے کہ فریقین عدالت میں دائر مقدمہ خارج کرنے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔‘‘