کراچی : وزیراعظم کےمشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہوئے ، عمران خان کی سیاست کی بنیاد ہی یہی ہے کہ غریبوں کی مدد کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا اور گھنٹی بجاکرکاروبارکاآغاز کیا۔
اسٹاک ایکس چینج میں 200 ارب روپے کے پاکستان انرجی سکوک 2 کی لسٹنگ کی تقریب ہوئی ، منعقدتقریب میں معاون خصوصی عبد الحفیظ شیخ نے شرکت کی جبکہ بینکوں کےسربراہان سمیت اسٹاک ایکس چینج کے ڈائیریکٹر اور دیگر شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کارکردگی کےلحاظ سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج دنیاکی چوتھی اور ایشیاکی پہلی بڑی مارکیٹ ہے۔
مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کےباعث معاشی اشاریےبہترہوئے، پر کیپیٹا انکم میں اضافہ ہوا ، معیشت کےاستحکام کےلیےمل کر کام کرناہوگا، بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے سازگارماحول کی فراہمی پہلی ترجیح ہے۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ یہاں کام کرنےوالےاپنےمفادات پیچھے رکھیں ملکی مفادات کی بات کریں، وہ ممالک جنھوں نے اپنے لوگوں پر توجہ دی، انھوں نے ترقی کی ۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج معیشت کا اہم حصہ ہے، سب ٹیم ورک میں کام کریں،کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے، تاجرآگے آئیں اور اس شعبے میں کام کریں۔
مشیرخزانہ نے کہا کہ گیس کے90 فیصدصارفین کو زر اعانت دیا جارہا ہے، مارکیٹ ڈیولپمنٹ کے لیے ہم نے فیصلے کیے ہیں، اسٹیٹ بینک اور حکومت اسٹاک ایکسچینج کو خود مختار کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بعد کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھنا شروع ہوئی اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں، معیشت کے مسائل سب جانتے ہیں، لیکن ہمیں بہترین ٹیم کو اکٹھا کرنا ہے، پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے نئے آلات لا رہے ہیں۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا میں اخراجات حکومت نے پہلے کم کیے، 1.1 کھرب کے نان ٹیکس کے ٹارگٹ 5 کھرب تک جمع کیے گئے، سیلز ٹیکس میں 17فیصد کی شرح سے ٹیکس کے ہدف حاصل کیےگئے، فرٹیلائزر اور ٹیوب ویل میں سبسڈی دی گئی، فاٹامیں 152 ارب کا فنڈ دیاگیا،آزادجموں کشمیرمیں بھی سبسڈی دی۔
انھوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 5بنیادی اشیاپر سبسڈی دی گئی اشیاسستی ہیں، زرعی برآمدات کو سہولتیں دی جارہی ہیں،ریفنڈ کے 250 ارب روپے دیے گئے، ریفنڈ فارم جمع کرنے کے 72 گھنٹوں میں پیسے مل رہے ہیں۔
مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ 2013 سے آج تک 5کروڑ کے ریفنڈ فوری واپس کیے جائیں، 50 فیصد کوٹیکس ریفنڈ ادا کردیے گئے، ایکسپورٹرز کوٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، چھوٹے کمرشل اداروں کے 3ماہ کے بل معاف کیے گئے، 1240ارب کا کورونا ریلیف پیکیج دیا گیا جبکہ 280 ارب کی گندم کی خریداری کی گئی۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ نجی شعبےکی حوصلہ افزائی سےمعیشت میں بہتری لارہے ہیں، صنعتی شعبےکوبجلی اورگیس پرسبسڈی دی جارہی ہے، حکومت کے آنے کے وقت ایک بحران کی کیفیت تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اقتصادی بحران تھا اس لیے حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی، ہم نے کوشش کی کہ معیشت کی سمت درست کریں، غربت کے خاتمے کے لیے پروگرام لائے تاکہ غریبوں تک پیسے پہنچیں۔
مشیرخزانہ نے مزید کہا کہ حکومت برآمدات میں اضافے کے لیے نجی شعبے کے کردار کی معترف ہے، دیگر سہولتوں سمیت کاروبارکے لئے آسان شرائط پر قرض دیے جارہے ہیں، حکومت نے معیشت کی بہتری اور استحکام کے ٹھوس اقدامات کیے۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ غربت کےخاتمےاورپسماندہ طبقےکی بحالی پرخصوصی توجہ دی گئی، تعمیراتی شعبے کے فروغ سے دیگر صنعتیں بھی ترقی کریں گی، تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کی طرف سے مراعات کا اعلان کیا گیا ، تعمیری شعبے سےمتعلق وزیراعظم مستقل اجلاس کرتے ہیں۔
پاک سعودی تعلقات کے حوالے سے انھوں نے کہا سعودی عرب سے تعلقات مثالی ہیں ، پاکستان اورسعودی عرب کےتعلقات مزیدمضبوط ہوں گے۔
مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی حکومت مل کرکراچی میں کام کریں گی، مالی وسائل وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں فراہم کریں گے، کراچی پاکستان کی معیشیت کیلئے اہم ترین شہر ہے، یہاں معاشی سرگرمیاں بڑھانے سے ہی معاملات بہترہوں گے ، اچھی بات ہے وفاق اور صوبائی حکومت مل کرکام کررہے ہیں، بہتری کے لیے 1100ارب کےفنڈفراہم کیے جائیں گے۔
عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ ہم پرقرضوں کا بوجھ کافی عرصے ہے، فوج کابجٹ مستحکم رکھا گیا دیگر سیکٹر کے بجٹ میں کمی کی گئی، آج سکوک لانچ کیا گیا اس میں قرض کی آسان شرائط رکھی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس بجلی میں حکومت سبسڈی دے رہی ہے، عمران خان کی سیاست کی بنیاد ہی یہی ہے کہ غریبوں کی مدد کی جائے، ان کے اپنے کاروبار نہیں نہ ہی کسی جاننے والے کو فائدہ پہنچانا ہے۔
مشیرخزانہ نے مزید کہا ارب چھوٹے گھروں کی تعمیرات کےلیےرکھے گئے ہیں، تعمیراتی شعبوں میں بہت سے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی ہے، اب کوئی تعمیرات کرےگا تو اسے ٹیکسوں میں چھوٹ ملے گی، جے آئی ڈی سی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں گے، ہم جان بوجھ کر کسی بھی شعبہ پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالیں گے۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ مل کر کام کریں گے اور ملکی معیشت کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ لیں گے، پاکستانی مصنوعات کے لیے نئی مارکیٹ ڈھونڈیں، ہم سب مل کر پاکستانی عوام کی توقعات پوری کریں گے۔