سری نگر: حریت رہنما عبدالحمیدلون مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم یواین میں خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں۔
تفصیلات کے مطابق حریت رہنما عبدالحمیدلون کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم یواین میں خطاب کے دوران مسئلہ کشمیرکواجاگرکریں اور مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراقوام عالم سےمداخلت کی اپیل کریں۔
حریت رہنما کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مسلم تشخص کو ہندوتوا میں بدلنے کی سازش خطرناک ہوچکی ہے، علمائے دین اور مبلغین کی گرفتاری سے بھارتی سازش بےنقاب ہوچکی۔
عبدالحمیدلون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکےاسکولوں میں ہندوتواایجنڈےپرکام تیزی سےشروع ہوگیا اور مسلم اکثریت کو”گھرواپسی” کا ہندوتوا ایجنڈا بھی سامنے آچکا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو زبردستی ہندؤ بنانے کا گھناؤنا کھیل جاری ہے، سری نگر کی سب سے بڑی مسجد 3 سال سےعبادت کیلئے بند پڑی ہے۔
حریت رہنما نے بتایا کہ درگاہ حضرت بل کوہندؤشرائن بورڈکےسپردِکرنےکی سازش ہورہی ہے، وادی میں قابض افواج کی زیرنگرانی 50 ہزار مندر بھی تعمیرکیے جارہے ہیں۔
عبدالحمیدلون کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کاتشخص اورشناخت مکمل طورپرختم کی جارہی ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان مقبوضہ کشمیرکی حساسیت پرٹھوس اقدامات کرے اور او آئی سی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔