فیصل آباد میں ساتویں جماعت کے طالبعلم کے بہیمانہ قتل کیخلاف علاقہ مکینوں نے سوشل میڈیا پر ’عبدالقدیر کو انصاف دو ٹرینڈ بنادیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ماجھی وال کے رہائشی محنت کش محمد حفیظ کے 14 سالہ بیٹے عبدالقدیر کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، مقتول ابلے انڈے فروخت کر کے اپنے باپ کا ہاتھ بٹاتا اور تعلیمی اخراجات پورے کرتا تھا، وہ اتوار کی شام گھر سے گیا اور واپس نہ آیا بعدازاں لاش خالی پلاٹ سے برآمد ہوئی۔
یہ پڑھیں: 14 سالہ انڈا فروش مبینہ زیادتی کے بعد قتل
پولیس کا بتانا ہے کہ پلاٹ کے قریب مشکوک گھر کے مکین دو بھائی صبح سے روپوش ہیں، گھر سے فرش اور دیوار دھو کر صاف کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول ساتویں جماعت کا طالب علم اور 7 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا جبکہ اسے تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کا جوتا اور انڈوں کی بالٹی مشکوک گھر کے سامنے زیر تعمیر مکان سے ملی، فرانزک سائنسی ایجنسی اور کرائم سین یونٹ عملہ دوبارہ بلایا ہے، دونوں شعبوں کے اہلکار زمیر تعمیر مکان سے شواہد اکٹھے کررہے ہیں، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیں گے۔
نوجوان طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج تھانہ ڈجچکوٹ میں درج کرلیا گیا ہے جس میں قتل اور زیادتی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق عبدالقدیر کا گلا کٹا ہوا تھا، چہرے پر زخموں کے نشان بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں علاقہ مکینوں نے نوجوان کے بہیمانہ قتل پر سوشل میڈیا پر ’عبدالقدیر کو انصاف دو‘ ٹرینڈ بنالیا ہے اور وزیر اعلیٰ مریم نواز اور آئی جی پنجاب سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔