کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر آواران سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا ہے.
تفصیالت کے مطابق صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی نے مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین، مسلم لیگ ( قائد اعظم ) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا.
جان محمد جمالی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کا مشکل مرحلہ دوست اور ہم خیال جماعتوں کی مشاورت سے خوش اسلوبی کے ساتھ طے کرلیا گیا ہے اور میں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ کے لیے مشترکہ امیدوارعبد القدوس بزنجو ہوں گے.
انہوں نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے عبدالقدوس بزنجو کو مبارک باد پیش کی اور صوبے کی تعمیر و ترقی کے لیے ہر ممکن معاونت کے عزم کا اعادہ بھی کیا.
اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار عبدالقدوس بزنجو نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کےعوام کی بہترخدمت کرنے کی کوشش کروں گا اورامید ہے اراکین بلوچستان کی ترقی کیلئے میرا ساتھ دیں گے.
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ یوں تو تمام اراکین کا شکریہ ہے لیکن بالخصوص سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے تحریک کی خاطراپنی وزارت قربان کردی جو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک انمول مثال ہے.
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت اپنی آئینی مدت پورے کرے گی اور ہم سب مل کربلوچستان کےعوام کے مسائل حل کریں گے جس کے لیے میں سب کو ساتھ لے کر چلوں گا.
اس موقع پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پہلے ہماری تحریک میں 40 ارکان تھے لیکن اب یہ تعداد اور بھی بڑھ گئی ہے زیادہ جس کے لیے ہمیں دیگرجماعتوں کے ساتھی شامل بھی تھے.
اسی سے متعلق : وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے استعفیٰ دے دیا
خیال رہے مسلم لیگ قائداعظم کے اراکین نے سابق وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری کے خلاف عدم اعتماد تحریک پیش کرنے کے لیے متحرک کردار ادا کیا تاہم انہیں مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین کی بھی حمایت حاصل تھی جب کہ ن لیگ کے چھ وزراء نے بھی استعفی دے دیا تھا.
یہ بھی پڑھیں : سابق وزیراعلٰی بلوچستان ثناءاللہ زہری کے حالات زندگی
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں مسلم لیگ )ن( اکثریتت جماعت ہے تاہم وہ اپنا وزیراعلیٰ نہیں بچا سکی اور ناراض اراکین اپنی قیادت سے انحراف کرتے ہوئے عبدالقدوس کو ووٹ دیں گے جس سے اس بات کا قومی امکان ہے کہ بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ عبدالقدوس ہوں گے۔