قومی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں افغانستان کے خلاف میچ میں بدترین شکست پر بلے باز عبداللہ شفیق کی بیٹنگ پر سوالات اٹھا دیے۔
نجی نیوز چینل کے شو میں افغانستان کے ہاتھوں شکست پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے عبدالرزاق نے کہا کہ بابر اعظم کے آنے سے قبل عبداللہ شفیق جارحانہ کھیل رہے تھے لیکن جیسے ہی کپتان آئے تو انہوں نے اپنی شاٹس روک لیں۔
عبدالرزاق نے سوال اٹھایا کہ اس کا مطلب عبداللہ شفیق کو ہدایات ملی تھیں کہ شاٹس نہیں مارنی، وہ کبھی مارنا چاہتے تھے تو کبھی روک لیتے تھے۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ جس بول پر عبداللہ شفیق آؤٹ ہوئے وہ آؤٹ ہونے والی بول نہیں تھی، ایسا لگ رہا تھا جیسے انہیں کھیلنا ہی نہیں آتا۔
شو میں انہوں نے کہا کہ جب کپتان کریز پر آتا ہے تو سارے کھلاڑیوں کا اسٹرئک ریٹ چیک کر لیں جو 77 یا 80 سے آگے نہیں جاتا، اس کا مطلب انہیں ہدایات مل رہی تھیں کہ آپ کو ایسے کھیلنا ہے۔
عبدالرزاق نے کہا کہ اسے کرکٹ نہیں کہتے، افغانستان جیسی ٹیم کے خلاف 350 کا ہدف بننا چاہیے تھا، اگر بابر اعظم کو کپتانی نہیں آتی تو مینجمنٹ میں بیٹھے لوگ کیا کر رہے ہیں؟