لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف سےمتعلق رائے دینےکا مطلب فوج سے متعلق رائے دینا نہیں ہے۔
خصوصی عدالت کی جانب سے سابق فوجی صدر سے متعلق فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عوام مسلح افواج سےمحبت واحترام کارشتہ رکھتےہیں، پاک فوج اور پاکستان 2 مختلف چیزیں نہیں بلکہ ایک چیز کے 2 نام ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ لوگ ریٹائرمنٹ کےبعد مشرف کو فوج کاحصہ نہیں سمجھتے جس نے پروٹوکول کے ساتھ مشرف کو رخصت کیا اسے جواب دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف سےمتعلق رائےکامطلب فوج سےمتعلق رائےنہیں ہے جب کہ کچھ لوگ جمہوریت سےمتعلق بیان دے کر خود کو چیمپئن سمجھ رہےہیں لیکن پردے کے پیچھےکچھ اور، سامنے کچھ اور ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں قائم خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف آئین شکنی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ خصوصی عدالت کا تفصیلی فیصلہ 169 صفحات پر مشتمل ہے۔
عدالت نے فیصلے کی کاپی میڈیا کو نہ دینے کا حکم دیا، بعد ازاں پرویز مشرف اور وزارت داخلہ کے نمائندوں کو فیصلے کی کاپی فراہم کردی گئی۔ دونوں نمائندے تفصیلی فیصلے کی کاپی لے کر خصوصی عدالت سے روانہ ہوگئے۔
پرویز مشرف کو سزا سنانے والے خصوصی عدالت کا بینچ جسٹس وقار سیٹھ، جسٹس نذر اکبر اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل تھا۔