اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین ابصار عالم پر ہونے والے حملہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چار روز قبل (20 اپریل) اسلام آباد کے ایف الیون پارک میں چہل قدمی کے دوران نامعلوم شخص نے پیمرا کے سابق چیئرمین ابصار عالم پر فائرنگ کی تھی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ابصار عالم زخمی ہوئے اور گولی اُن کے پیٹ پر لگی تھی۔ پولیس نے زخمی ہونے کے بعد اسپتال جاکر سابق چیئرمین پیمرا کا بیان قلم بند کیا اور پھر اُن کی مدعیت میں تھانہ شالیمار میں حملے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ابصارعالم کو پیٹ میں گولی لگی، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا مگر اُن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پیمرا کے سابق چیئرمین نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ ’قمیص شلوار میں ملبوس حملہ آور اُن کے قریب آیا اور پھر فائرنگ کر کے پیدل فرار ہوا تھا‘۔
پولیس حکام کے مطابق ایف آئی آر میں اقدام قتل کی دفعہ لگائی گئی۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے تفتیش کے لیے ایس پی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جس نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹے کیے۔
اب سابق چیئرمین پیمرا ابصارعالم پرفائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی ہے، جس میں حملہ آور کو فائرنگ کے بعد پارک بھاگتے دیکھا جاسکتاہے۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ابصارعالم چہل قدمی کرتے ہوئے جب ایف الیون پارک کے کونے پر پہنچے تو فائرنگ ہوئی اور قمیص شلور پہنا مسلح شخص وہاں سے فرار ہوا۔ پولیس کا کہنا ہےفوٹیج میں ملزم کی شکل واضح نہیں ہے اس لیے شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے۔