بھارت کے مرکزی وزیر پیٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے واضح کیا ہے کہ روس سے تیل خریدنے پر کوئی اخلاقی تنازع نہیں ہے۔
سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ ہمارا اخلافی فرض ہے کہ 1.3 بلین شہریوں کو توانائی فراہم کریں، ہمیں روس سے تیل کی خریداری پر ہرگز کوئی اخلاقی تنازع نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں تیل کی خریداری کرنا ہوتی ہے تو ہم x یا y سے نہیں خریدتے، جو دستیاب ہوتا ہے خرید لیتے ہیں کیونکہ یہ تیل نہ تو میں اپنے لیے خریدتا ہوں اور نہ حکومت کے لیے، یہ تیل کمپنیاں ہی خریدتی ہیں۔
"Absolutely none. There is no moral conflict."
I asked India's Minister of Petroleum @HardeepSPuri whether there was any moral conflict around his country's importing Russian oil, he tells me without Russian oil, prices will only go up. pic.twitter.com/Q6fZ4iN5bX
— Becky Anderson (@BeckyCNN) October 31, 2022
وزیر پیٹرولیم سے اینکر نے پوچھا کہ روس سے تیل خریداری کے معاملے پر امریکا یا یورپ نے تیل کی درآمدات کو محدود رکھنے کا کہا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ سوال امریکا اور یورپی یونین سے پوچھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اب روس سے روسی سپلائرز کا چوتھا یا پانچواں بڑا ملک بن گیا ہے تاہم پچھلے مہینے بھارت کو سب سے زیادہ تیل فراہم کرنے والا ملک عراق تھا۔
ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ بھارت نے روس سے اپنی کھپت کا 0.2 فیصد تیل خریدا جو کہ روسی تیل کا 2 فیصد بنتا ہے، جتنا تیل روس سے بھارت نے سہ ماہی میں خریدا اتنا یورپ ایک دوپہر میں خریدتا ہے۔