نئی دہلی : بھارتی خاتون نے دس سال بعد شانتی کونج گایتری (دارالامان) کے سربراہ کیخلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرادیا، خاتون کا کہنا ہے کہ مقدس مشن کی آڑ میں وہاں لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کیے جارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک خاتون نے شانتی کنج کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ’ سال 2010 میں ہریدوار کے شانتی کونج آشرم میں ان کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی، لیکن جب سے نربھیا مجرموں کو سزا سنائی گئی ہے، میری جرات اور قانون پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں خاتون نے بتایا کہ سال2010 میں جب وہ 14 سال کی تھی تب 19 مارچ 2010 کو اپنے گاؤں کے ایک شخص کے ساتھ وہ ہریدوار پہنچی تھی۔ شانتی کونج گایتری والوں کی جانب سے پڑھائی اور شادی کرانے کا لالچ دے کر اس خاتون کو 21 مارچ 2010 کو کھانا بنانے کے لئے وہاں رکھا گیا تھا۔
مدعیہ کے مطابق جولائی 2010 کو وہ شانتی کونج کے سر براہ کو ‘کافی’ دینے کی غرض سے کمرے میں گئی جس کے بعد کمرے کا دروازہ بند کردیا گیا۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
متاثرہ کے مطابق واقعے کے ایک ہفتہ بعد اس کے ساتھ دوبارہ زیادتی کی گئی اور دھمکی دی گئی کہ وہ کسی سے بھی اس واقعے کا تذکرہ نہیں کرے گی، لیکن جب ہمت کرکے اس واقعے کا تذکرہ کیا تو مجھے دوبارہ دھمکی دی گئی ہے۔
متاثرہ خاتون نے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ واقعے کے بعد اس کی طبیعت خراب رہنے لگی تھی۔ علاج کے بعد بھی جب کوئی بہتری نہ ہوئی تو اسے 2014 میں گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔
صحت بہتر ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ہریدوار بلایا گیا لیکن انہوں نے جانے سے انکار کردیا۔ سال 2018 میں اس نے پھر سے اس واقعے کے بارے میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی، لیکن شانتی کونج سربراہ کو معلوم ہوا تو انہوں نے فون پر دھمکی دی کہ ان کی شکایت سے کچھ نہیں ہوگا۔
متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ جب نربھیا کے مجرموں کو سزا دی گئی تو ان کی حوصلہ افزائی ہوئی اور قانون پر اعتماد بڑھتا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقدس مشن کی آڑ میں وہاں لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کیے جارہے ہیں۔
متاثرہ نے 7اپریل کو ای میل کے ذریعے پی ایم او اور قومی کمیشن برائے خواتین کو آگاہ کیا۔ متاثرہ کے مطابق وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی میں پھنسی ہوئی ہے، لہذا یہاں زیرو ایف آئی درج کرائی گئی ہے۔