لاہور : احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں شہبازشریف کی بیٹی اورداماد کو اشتہاری برقرار رکھا جبکہ قمراسلام راجہ،وسیم اجمل، خالد ندیم، ظہور سمیت 16 ملزمان کو بری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں لیگی رہنماراجہ قمر السلام سمیت16ملزمان کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ، جج محمدساجدعلی نے 23صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں عدالت نے شہبازشریف کی بیٹی اوردامادسمیت دیگردوملزمان کواشتہاری برقراررکھا جبکہ قمراسلام راجہ،وسیم اجمل، خالد ندیم، ظہور سمیت 16 ملزمان کو بری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پراسکیوشن صاف پانی پروجیکٹ میں کوئی خلاف ورزی یالاقانونیت ثابت نہیں کرسکی ، پروجیکٹ مکمل ہونےتک تمام متعلقہ رولزاورقوانین پرمکمل عملدرآمدکیاگیا،فیصلہ
عدالت کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ میں جوبھی تبدیلی کی گئی متعلقہ کمیٹیوں کی سفارشات اورمنظوری سےکی گئی، پروجیکٹ میں تبدیلی کا مقصد منصوبے کو مزید بہتر بنانا اور عوام کو فائدہ پہنچاناتھا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ نیب نے صاف پانی کمپنی کاضمنی ریفرنس بھی دائرکیا، علی عمران ،رابعہ عمران کی ملکیتی پلازے کا ایک فلور کرایے پر صاف پانی کمپنی کودیا گیا، علی ٹریڈسینٹرکاتیسرافلوراوپن بڈنگ کےذریعےصاف پانی کمپنی کودیاگیا، پراسکیوشن کاالزام ہےکہ فلورکاکبھی قبضہ نہیں لیاگیااورایڈونس کرایہ دیاگیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق صاف پانی کمپنی نےقبضہ لیا ، نئی انتظامیہ نے کچھ تبدیلوں کےساتھ معاہدہ برقراررکھا، سابق سی ای اووسیم اجمل نےاختیارات کانا جائز استعمال نہیں کیا، کیس نیب قوانین کےزمرےمیں نہیں آتا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ نامزد ملزمان نےبریت کی درخواستیں نیب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں دائرکی، نیب پراسکیوٹرکےمطابق نیب ترمیمی آرڈیننس زیر سماعت مقدمات پراثرانداز نہیں ہوسکتا، دوسرے نیب ترمیمی آرڈیننس کی سیکشن چار کے تحت زیرالتوا کیسز دائرہ اختیار میں آتے ہیں، عدالت ملزمان کی بریت کی درخواستوں کومنظورکرتی ہے۔