اسلام آباد: ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ایئر کنڈیشنرز کے استعمال میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اس کی مینو فیکچرنگ بھی بڑھ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملک بھر میں ایئر کنڈیشنرز کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری 2022 تک کی مدت میں ملک میں ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں سالانہ بنیادوں پر 35.7 فیصد کا آضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
البتہ فروری میں ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں 12 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری تک کی مدت میں ملک میں ایئر کنڈیشنرز کے 5 لاکھ 39 ہزار 843 یونٹس بنائے گئے، گزشتہ سال کے اس عرصے میں 4 لاکھ 51 ہزار 752 ایئر کنڈیشنرز یونٹ بنائے گئے تھے۔
خیال رہے کہ کلائمٹ چینج کی وجہ سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں درجہ حرارت اور موسم گرما کی شدت اور دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے اور ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں اضافے کی وجہ بھی یہی ہے۔
تاہم ایئر کنڈیشنرز مجموعی طور پر ماحول کے لیے مضر ہیں اور ان سے خارج ہونے والا درجہ حرارت ماحول کو مزید گرم کرنے کا سبب بنتا ہے۔