تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے چینی مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔

آج اسلام آباد میں مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ جہانگیر ترین کو خدشات ہیں کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، شوگر ملوں کو بھی شکایات تھیں، تاہم احتساب کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔

انھوں نے کہا شوگر کمیشن رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا، احتساب کے دوران کسی کو دوست نہیں بنایا جا سکتا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا شوگر کمیشن کی رپورٹ میں منی لانڈرنگ اور سٹے بازی کی نشان دہی ہوئی، جن کے خلاف کارروائیاں ہوئیں، ایف آئی اے نے سندھ اور پنجاب میں سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی۔

انھوں نے کہا شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ مئی 2020 میں آئی تھی، جسے اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کیا گیا لیکن عدالتوں نے اسے درست قرار دیا، مئی 2020 سے اب تک کا سفر آسان نہیں تھا، احتساب کا کام آسان نہیں اس میں آپ دوست نہیں بنا سکتے۔

مشیر کا کہنا تھا جہانگیر ترین کو کچھ خدشات ہیں کہ شاید انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر نے فرانزک آڈٹ میں 5 سالوں میں 400 ارب کے ٹیکسز کی ہیر پھیر کا پتا چلایا، کمیشن رپورٹ میں 9 بڑی کمپنیوں کی تحقیقات کی سفارش کی گئی تھی، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا۔

شہزاد اکبر نے کہا کوئی یہ سمجھتا ہے کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے تو یہ غلط ہے، کارروائی قانون کے مطابق ہو رہی ہے، کیسز میں برد باری کا سلوک ہوگا، کسی اپنے کا احتساب ہو وہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا جو بھی چینی بحران اور سٹہ بازی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف آئی اے نے انکوائری رجسٹرڈ کی جس پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، رمضان شوگر ملز کے خلاف تحقیقات میں منی لانڈرنگ کا پتا چلا، جہانگیر ترین گروپ کے خلاف بھی 4 ارب 30 کروڑ منی لانڈرنگ کا کیس درج ہوا۔

انھوں نے کہا آج تک کسی نے بھی ملک میں چینی کی ایکس مل پرائس مقرر نہیں کی تھی، پنجاب میں چینی کی سپلائی کے لیے کوئی طریقہ موجود نہیں تھا، اب پنجاب اور وفاق میں 80 روپے فی کلو ایکس مل پرائس رکھی گئی ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا رمضان سے پہلے چینی کی قیمت بڑھانے کے لیے پھر سٹہ بازی کی گئی، سٹہ بازی کرنے والے شوگر ملز کو بھی حصہ دیتے ہیں، ایسے کئی اکاؤنٹس کا پتا چلایا گیا جس میں سٹہ بازی کی رقم جمع ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -