لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں وکلاء کو گواہان پر جرح کے لیے طلب کر لیا، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ قیامت تک الٹے لٹکے رہیں تب بھی میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نےشہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز طبیعت ناسازی کے باعث پیش نہیں ہو سکے ۔
عدالت نے ملزمان کی حاضری مکمل کرنے کے بعد مقدمہ کے گواہ بلال ضمیر آفیسر ایف بی آر کا بیان ریکارڈ کیا،عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ بلال ضمیر اور محمد شریف کو جرح کے لیے پابند کرتے ہوئے سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی۔
شہباز شریف نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں میڈیکل بورڈ نے رپورٹس مہیا نہیں کیں، جس پر عدالت نے کہا کہ اس حوالے سے عدالت حکم جاری کر دے گی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ قیامت تک الٹے بھی لٹک جائیں میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، میرے خلاف 2019 میں لندن میں خبر چھپوائی گئی کہ پانچ سو ملین پاؤنڈ کی جو گرانٹ پاکستان میں پنجاب حکومت کو تعلیم اور صحت کے لیے دی گئی اس میں خرد برد ہوئی، برطانوی حکومت نے اس خبر کو غلط قرار دیا،یہ جس منصوبے کو دیکھیں گے انہیں وہاں بچت نظر آئے گی۔