لاہور: پنجاب کے ضلع بہاولپور میں زیادتی کے بعد لڑکی کی خودکشی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، وزیراعلیٰ کے نوٹس لینے پر پولیس نے بااثر ملزم کو گرفتار کر لیا۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا فوری نوٹس لیا اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ڈی پی او بہاولپور سے تفصیلات معلوم کیں۔
فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ ڈی پی او بہاولپور نےفوری ایکشن لیتے ہوئے ملزم لقمان کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم کے ساتھ متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او،چوکی انچارج بھی پابند سلاسل ہیں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ایس ایچ او اور چوکی انچارج کی کارروائی میں تاخیر نےبچی کوخود کشی پر مجبور کیا، تینوں گرفتار ملزمان کیخلاف دفعہ 322کےتحت مقدمہ درج کیاگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بچی یا بچے کے ساتھ زیادتی قابلِ قبول نہیں، پنجاب حکومت زیادتی کیسز پرزیرٹالرینس پالیسی پرکارروائی کررہی ہے، متاثرہ خاندان کو انصاف اور ملزمان کو قرار واقعی سزا مل کر رہےگی۔
بہاولپور میں زیادتی کا شکار لڑکی نے پولیس کی روایتی بے حسی سے دلبرداشتہ ہو کر مبینہ طور پر خود کشی کر لی تھی۔
غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی محنت کش کی بیٹی طاہرہ کو گزشتہ روز بااثر افراد کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعے کی رپورٹ درج کروانے والد متعلقہ تھانے پہنچا اور اندراج مقدمہ کی تحریری درخواست دی مگر بااثر افراد ہونے کی وجہ سے پولیس نے ٹال مٹول سے کام لیا اور متاثرہ خاندان کو چوکی کے چکر کٹواتے رہے۔
والد کا کہنا ہے کہ پولیس کی بے حسی اور ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر بیٹی نے اسپرے پی کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
والد کے بقول بیٹی نے خودکشی سے قبل تحریری پیغام بھی چھوڑا جس میں لکھا گیا تھا کہ ابا! آپ کل سر اٹھا کر جیو گے۔