کراچی: فیڈرل بی ایریا پولیس کے ہاتھوں گرفتار لیاری گینگ وار کے خطرنک ملزم شاکر بلوچ عرف پولیس والا نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔
تفتیشی رپورٹ کے مطابق شاکر بلوچ کو رحمان ڈکیت نے 2009 میں سندھ پولیس میں بھرتی کروایا، گارڈن پولیس ہیڈ کواٹر میں تعینات تھا،اور رزاق آباد سے کمانڈو ٹریننگ بھی لی ہے۔ شاکر بلوچ سفاک گینگ وار ملزم جبار عرف جھینگو کا دست راست تھا، جس نے سسرال سے جھگڑے کے بعد شاکر بلوچ کے ساتھ مل کر ساس، سسر اور سالے کو قتل کروایا تھا۔
ملزم شاکر بلوچ نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ اس نے انفرادی طور پر 15 جبکہ ساتھیوں کے ساتھ مل کر درجنوں قتل کیے، مہاجر بلوچ جھگڑے کے دوران ساتھیوں کے ہمراہ درجن سے زائد متحدہ کارکنان اور مہاجروں کو قتل کیا، لیاری میں اغواء کے بعد مغویوں کو واشو اسکول لاکر قتل کرتا تھا، اور لاش کے ٹکڑے کر کے شہر کے مختلف علاقوں میں پھینکتے تھے، جبکہ لاش کے اعضاء ایمبولینس کے ذریعے دوسرے علاقوں تک پہنچائے جاتے تھے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ شاکر بلوچ پولیس اہلکاروں کے قتل اور دہشتگردی میں بھی ملوث تھا، ملزم شاکر بلوچ جھینگو گروپ کے لیے اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں تاجروں، دکانداروں اور فشریز سے بھتہ وصول کرتا تھا، اور جوئے کے اڈے اور منشیات کے کاروبار بھی چلاتا تھا، ملزم کو عادل اسٹاپ شفیق موڑ سے خفیہ اطلاع پرساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا۔