تیزابیت کے بہت سارے مریض اس باریک مگر اہم نکتے سے بے خبر ہیں کہ سوتے وقت تکیے کو اونچا رکھنے سے مرض کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے جس سے السر کو بھرنے میں بھی مدد ملتی ہے اور نیند بھی خراب نہیں ہوتی۔
ماہرین طب تیزابیت کے مریض کو جہاں بہت ساری غذائی احتیاط تجویز کرتے ہیں کہ وہ سوتے وقت گرم اشیا نہ کھائیں، بالکل خالی پیٹ نہ سوئیں( صرف تیزابیت کے مریض)، پانی مکمل پئیں وہیں ماہرین اس مرض کے شکار افراد کو یہ ضرور تجویز کرتے ہیں کہ وہ اپنا تکیہ کم از کم 6 انچ تک اونچا رکھیں یا اس سے کچھ زائد۔
بادی النظر میں یہ سن کر آپ فورا کہہ اٹھیں گے کہ یہ کیا بات ہوئی تیزابیت کے مرض کا تکیہ اونچا کرنے سے کیا تعلق، لیکن اس گھریلو ٹوٹکے کا مرض کی شدت کو کم کرنے سے نہایت گہرا تعلق ہے جس کو سائنٹیفک استدلال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
تیزابیت یا Acidity ہے کیا ؟
ہم جو بھی غذا کھاتے ہیں اسے قابل ہضم بنانے کے لیے معدے سے کچھ رطوبتوں کا اخراج ہوتا ہے جس میں سب سے زیادہ مقدار تیزاب کی ہوتی ہے جو خوراک کے بڑے حصوں کو توڑ پھوڑ کر چھوٹے چھوٹے اور قابل ہضم حصوں میں تبدیل کردیتے ہیں اور یہی تیزاب معدے میں زخم کا باعث بھی بن سکتا ہے جس سے سینے میں جلن اور تکلیف کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔
معدے میں تیزاب کی کون قسم کا اخراج ہوتا ہے
یہ تیزاب ہائیڈور کلورک ایسڈ (HCL),ہوٹاشیم کلورائیڈ(KCL)، سوڈیم کلورائیڈ (NACL) اور امائنو ایسڈ کی چین پر مشتمل ہوتا ہے جسے ’’گیسٹرک جوس‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور اس میں سب سے زیادہ مقدار HCL کی ہوتی ہے۔
معدے کو تین بڑے حصے میں تقسیم کیا جاسکتا یے جس میں پہلا اوپری حصہ ’’کارڈیک‘‘ ، درمیانہ حصہ کو ’’فنڈس‘‘ اور اخروی اور نچلے حصے کو ’’پائیلورک‘‘ کہا جاتا ہے۔
معدے کے درمیانی حصے فنڈس کے حصے میں PARIETAL CELLS موجود ہیں وہیں سے ایسڈ کا اخراج ہوتا ہے اور ایک صحت مند انسان میں ایک دن میں ڈیڑھ لیٹر ایسڈ کا اخراج ہوتا ہے۔
تیزاب سے معدہ خود کیسے محفوظ رہتا ہے
معدے کو تحفظ دینے کے لیے ایک باریک جھلی اسے اندرونی جانب سے ڈھانپے رکھتی ہے جس کے باعث یہ تیزاب معدے کی دیواروں سے نہیں ٹکراتا تاہم کسی وجہ سے اس جھلی میں سوراخ ہوجائیں تو یہی ایسڈ معدے کی دیواروں سے ٹکراتا ہے اور زخم بنادیتا ہے جس پر ایسڈ ٹکرانے سے شدید جلن اور تکلیف ہوتی ہے۔
اونچا تکیہ رکھنے سے تیزابیت میں کمی کیوں ہوسکتی ہے؟
چونکہ ایسڈ معدے کے فنڈس اور پائیلورک کی جانب جمع رہتا ہے اس لیے اگر تیزبیت کے مریض بغیر تکیے کے یا نہایت پتلے تکیے استعمال کریں گے تو یہ تیزاب معدے کے نیچلے حصے سے اوپر کی جانب آجائے گا اور وہاں لگے زخم کو مزید خراب کرے گا جس سے سینے میں جلن اور تکلیف محسوس ہو تی ہے۔
اس کے برعکس اگر مریض 6 سے 7 انچ اونچا تکیہ رکھیں تو معدے کے نچلے حصے میں موجود تیزاب لڑھک کر اوپر کی جانب نہیں آئے گا بلکہ نیچے ہی رہے گا اس طرح مریض سینے میں جلن اور تکلیف کی شدت میں کمی واقع ہو گئی اور وہ پر سکون نیند لے سکے گا۔