لاہور: فلم اور ٹی وی کی ادکارہ نور پاکستان کی پانچویں خاتون فلم ڈائریکٹر بن گئیں، بطور ہدایت کارہ ان کی پہلی فلم عشق پازیٹو کا کیمرا کلوز ہوگیا، فلم 22 جولائی کو ملک بھر کے سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
ویسے تو خواتین ہر شعبے میں ہی کارہائے نمایاں انجام دے رہی ہیں مگر فلم ڈائریکشن کے شعبے میں یہ فہرست بہت طویل نہیں ہے پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد نور سے قبل ہدایت کارہ سنگیتا، شمیم آرا، ملکہ ترنم نورجہاں اور ریما خان ملکی فلم انڈسٹری میں فلم ڈائریکشن کے جوہر دکھا چکی ہیں جبکہ ان خواتین ڈائریکٹرز میں سنگیتا اور شمیم آرا نے بے شمار کامیابیاں بھی سمیٹیں۔
پندرہ برس سے فلم اور ٹی وی کے شعبوں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی ورسٹائل اداکارہ نور نے بھی ہدایت کاری کے میدان میں اپنا لوہا منوانے کی ٹھان لی ہے اور ان کی ڈیبیو فلم عشق پازیٹو پروسیسنگ کے مراحل میں ہے۔
فلم میں نور نے بطور ہیروئن بھی پرفارم کیا ہے جبکہ ان کے مقابل ہیرو کا کردار دنیائے کلاسیکی کے بڑے گھرانے پٹیالہ کے معروف گلوکار ولی حامد علی خاں نے انجام دیا ہے۔ اس طرح ولی کی بھی بطور اداکارعشق پازیٹو ڈیبیو فلم ہے۔
اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نور نے بتایا کے پاکستان کی پانچویں خاتون ڈائریکٹر بننا ان کےلیے بڑا اعزاز ہونے کے ساتھ ساتھ بہت چیلنجنگ بھی ہے اور ان کی ذمہ داری میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، خاص طور پر بیک وقت اداکاری اور ہدایت کاری کا تجربہ میرے کیرئیر میں ایک خوشگوار موڑ ثابت ہو رہا ہے۔
فلم کے ہیرو ولی حامد علی خاں کا کہنا تھا کہ فلم کی پروسیسنگ کا آغاز جلد بھارت میں کیا جارہا ہے جبکہ پیچ ورک کے دوران بھارتی اداکار سونو اور فرح خان کی عشق پازیٹو میں بطور مہمان اداکار شرکت بھی متوقع ہے۔