ممبئی: مودی اور آر ایس ایس کے بھارت میں ایک اور مسلمان کو جنونی ہندوؤں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے منہ تک پہنچا دیا، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت اقلیتوں کے لیے جہنم بن گیا ہے، ریاست مہاراشٹر کے ضلع پیلہار کے علاقے نالاسپارہ میں 29 نومبر کو آدم خان نامی مسلمان نوجوان کو مشتعل ہندوؤں کے ہجوم نے بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
ہجوم کی جانب سے 27 سالہ آدم خان پر جیولری شاپ میں چوری کا الزام لگایا گیا، انڈین ایکسپریس کے مطابق نوجوان کے والد شیر محمد خان نے بتایا کہ ان کا بیٹا وہاں سے گزر رہا تھا تو مکیش دوبے نامی شخص نے اچانک دعویٰ کیا کہ وہ چور ہے۔
پیلہار پولیس نے زیورات کی دکان سے قیمتی سامان چوری کرنے کے شبہ میں آدم خان پر تشدد کرنے پر 5 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے آدم خان کے خلاف بھی چوری کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
Another day, another lynching! One more Muslim man being lynched in Maharashtra, India. pic.twitter.com/iQH9IJlxfZ
— Ashok Swain (@ashoswai) December 4, 2022
نالا سپارا کے رہائشی آدم خان کو کاندیولی کے ایک نجی اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل کیا گیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شدت پسند ہندو ڈنڈوں سے مسلمان شہری کو پیٹ رہے ہیں، ہجوم نے آدم خان کو لہو لہان کر دیا، پاگل ہجوم مسلسل چلاتا رہا کہ اس کا سر پھوڑ دو۔
بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکمرانی میں ریاست مہاراشٹر میں مسلمانوں پر زمین تنگ کر دی گئی ہے۔ معروف بھارتی دانشور اشوک سوین نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’’ایک اور دن، ایک اور ہجوم گردی! ہندوستان کے مہاراشٹرا میں ایک اور مسلمان کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا۔‘‘